اسلام آباد ( پبلک نیوز) پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی شہباز شریف کو اپوزیشن لیڈر تسلیم کرتی ہے۔ پی ڈی ایم کی اپنی حکمت عملی ہے اور پارلیمنٹ کی اپنی خکمت عملی ہے۔ دونوں کو یکجا نہ کیا جائے۔ اپوزیشن لیڈر کے طور پر شہباز شریف اپنی ذمہ داریوں سے واقف ہیں۔
پی ڈی ایم سربراہی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کامکمل طور پر آزادانہ کردار ہے۔ پیپلز پارٹی اب پی ڈی ایم کا حصہ نہیں اس لیے اب وہ میرا حدف بھی نہیں ہے۔ درخواست ہے کہ بار بار مجھے پیپلز پارٹی سے متعلق سوال میں نہ الجھایا جائے۔
صحافی نے سوال کیا کہ ن لیگ میں مفاہمت کی سیاست ہو گی یا مذاحمت کی جس پر انھوں نے کہا کہ اگر مذاحمت ہو گی تو ہی مفاہمت ہو گی کیونکہ پاور ٹاکس ٹو پاور۔ پاور کمزور ی سے بات نہیں کرتی۔ جہاں کمزوری دیکھائی دشمن حملہ آور ہو گا۔ کوئی بھی چیزٹرے میں رکھ کر نہیں ملتی۔ آپ کو اپنا حق لڑ کر اور چھین کر لینا پڑتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج ملک میں میڈیا نمائندگان اور ججز پر حملے ہو رہے ہیں۔ جب سچ بولنے اور سچ لکھنے پر سزا دی جائے تو دل دکھتا ہے۔ ایسے ماحول میں آواز اٹھانا کوئی چھوٹی بات نہیں۔ ہم نے سیاست، صحافت اور عدالت کے لیے جدوجہد کی۔ ہماری عوام کے لیے کی جانے والی جدوجہد سے غیر جمہوری قوتیں پیچھے ہٹنے پر مجبور ہو گئیں۔ یہ سب کچھ مفاہمت نہیں ہے۔
مریم نواز نے کہا اب یہ پاکستان میں نہیں ہو گا کہ کوئی خود کو عوام کے علاوہ طاقت کا سرجشمہ سمجھے۔ عوام کےپاس جانا پی ڈی ایم کا حق ہے۔ مایوسی کے عالم میں جلسے جلوس نہیں کیے جاتے۔ عوام کے ساتھ کھڑے ہونا پی ڈی ایم کی کمزوری نہیں بلکہ پی ڈی ایم کی مضبوطی کی نشانی ہے۔