یہ ایک پیج اور دھاندلی کے باوجود ہار گئے: مریم

یہ ایک پیج اور دھاندلی کے باوجود ہار گئے: مریم
لاہور (پبلک نیوز) مسلم لیگ(ن)کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ کوئی ایسا شخص موجود نہیں جو ووٹ کی حرمت اور آئین کی بالادستی پر یقین نہ رکھتا ہو۔ اسی سے ہی پاکستان ترقی کرے گا۔ میاں صاحب نے اپنی تقریر میں کہا انہوں نے لڑائی سے بچنے کی پوری کوشش کی۔ پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ لیکن میں انکو یاد دلانا چاہتی ہوں میاں صاحب عزت نفس کا خیال رکھنے والے شخص ہیں۔ میاں صاحب نے لڑائی سے بچنے کےلیے اپنے درینہ ساتھی پرویز رشید،مشاہد اللہ خان اور فاطمی صاحب کی قربانیاں دیں۔ انھوں نے کہا کہ جیسے امریکہ ڈومور کہتا رہا یہ کرتے رہے۔ آپ جتنا پیچھیں ہٹیں گے آپ کو اتنا دبانے کی کوشش کرینگے۔ پھر وہی ہوا انہوں نے میاں صاحب کی قربانی مانگی۔ نوازشریف نے اپنے لیے کبھی کچھ نہیں مانگا بلکہ ان کو عہدے کھونے پڑے۔ ان کا کہنا تھا کہ نہ انہوں نے کبھی کہا مجھے دولت دے دو۔ ہمارا واحد کاروبار تھا جو پانچ سال سے بند ہے۔ ان کا پروگرام تھا کہ ان کو معاشی طور پر اتنا کمزور کردو کہ یہ ٹوٹ جائیں۔ نوازشریف نے ووٹ کی عزت مانگی آج ان وہ سرخرو ہوئے ہیں۔ میڈیا اور الیکشن کمیشن بھی بول رہا ہے،یہ زبان ان کو میاں نوازشریف نے دی۔ مزید کہا کہ 74 سال سے کسی کے پاس بیانیہ نہیں تھا۔ آج جب بیانیہ ملا تو جج بھی بول رہے ہیں اور میڈیا بھی بول رہا ہے۔ مسلم لیگ ن کے ساتھی پریشان نہ ہوں۔ آپ کا بیانیہ طول پکڑ رہا ہے۔ لوگ خدمت کو یاد کرتے ہیں تو انکو مسلم لیگ ن یاد آتی ہے۔ یہ بھی کہنا تھا کہ لوگوں کو کوڑے کے لگے ڈھیر دیکھ کر شہبازشریف یاد آتا ہے۔ اگلے الیکشن میں پی ٹی آئی کو امیدوار نہیں ملیں گے۔ مسلم لیگ ن پہلے زیادہ مضبوط ہے۔ کسی ایم این اے اور ایم پی اے کو توڑ نہیں سکے۔ یہ امریکہ اس لیے نہیں گیا اس کو ملنے اور تسلیم کرنے کو کوئی تیار نہیں۔ اپنے خطاب میں کہا کہ یہ جو ایک پیج کی بات کرتے ہیں وہ بھی ناکام ہوا۔ یہ ایک پیج ہونے اور دھاندلی کے باوجود ہار جاتا ہے۔ کہاں ہیں وہ جو کہتے تھے نوازشریف ختم ہوگیا۔ آج بھی انکے دن کا آغاز نوازشریف سے ہوتا ہے۔ کابینہ میں بھی نوازشریف کی بات ہوتی ہے۔ پارٹی کے لوگ ملک مفاد کےلیے کام کریں عزت اور کامیابی آپ کا مقدر ہوگی۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔