سیالکوٹ : وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ جس قسم کے حالات ہمیں ملے تھے ہمیں فوری طور پر الیکشن میں جانا چاہیے تھا، جون میں جو بجٹ آ رہا ہے اس میں عوام کو ریلیف دیں گے۔ سیالکوٹ میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سیاستدان وزیر اعلیٰ یا وزیرب ن جاتے ہیں مگر کوئی ناکوئی تنازع ان کا پیچھا کرتی رہتی ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ثاقب نثارکا بیٹا 1 کروڑ 20 لاکھ کی ٹکٹ بیچ رہا تھا، ثاقب نثار نے رات ٹی وی پر تسلیم کیا کہ یہ میرے بیٹے کی گفتگو ہے، ان کی گفتگو سے پتا لگتا ہے کہ ان کا ذہن کتنا گندا تھا، ثاقب نثار کا بیٹا پی ٹی آئی کے کارکن کو ٹکٹ بیچ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ثاقب نثار نے نواز شریف کیساتھ جو کیا اسکے تمام ثبوت سامنے آگئے، ثاقب نثار لا سیکریٹری تھے ہائیکورٹ کے جج بھی وہ بعد میں بنے۔ وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ آئین میں کہاں لکھا ہے کہ عدلیہ پنچائیت لگوائے گی اور مذاکرات کرائے گی، ہماری چھوٹی چھوٹی بات پر فیصلہ آ جاتا ہے، یہ عدلیہ کا کام نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے عمران خان کو اسپانسر کیا تھا عمران خان انہی کو گالیاں دے رہا ہے، اقتدار میں تھا تو ان کو مائی باپ بنایا ہوا تھا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ٹکٹوں کے چکر میں ضلع سیالکوٹ سے 25، 30 کروڑ جمع کر لیا ، یہ جو لانگ مارچ وزیرآباد کیا تھا یہ بھی کسی کے کہنے پر کیا تھا، نام نہیں لیتا تسی سارے جاندے او۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا کوئی کارکن پرویز الہی کے لیے نہیں نکلے گا،وہ اب عمران خان کے لیے نہیں نکلتے۔ ان کا کہنا تھا کہ جس قسم کے حالات ہمیں ملے تھے ہمیں فوری طور پر الیکشن میں جانا چاہیے تھا، جون میں جو بجٹ آ رہا ہے اس میں عوام کو ریلیف دیں گے۔ اتنی غیریقینی صورتحال میں ہم میاں صاحب کو یہاں نہیں بلانا چاہتے، وہ آجائیں گے، چاہتے ہیں وہ ایسے وقت پر آئیں جب ان کے آنے کا سب سے زیادہ اثر ہو۔