175سیاسی جماعتوں میں کسی نےشفاف انٹراپارٹی الیکشن نہیں کرائے،بیرسٹرگوہر

175سیاسی جماعتوں میں کسی نےشفاف انٹراپارٹی الیکشن نہیں کرائے،بیرسٹرگوہر
کیپشن: 175سیاسی جماعتوں میں کسی نےشفاف انٹراپارٹی الیکشن نہیں کرائے،بیرسٹرگوہر

ویب ڈیسک:چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہاہے کہ پاکستان کی 175 سیاسی جماعتیں ہیں، پی ٹی آئی کی طرح کسی نے شفاف انٹراپارٹی الیکشن نہیں کرائے۔

الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کے تیسرے انٹرا پارٹی انتخابات پر اعتراض کاکیس ،چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے سماعت کی۔

چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان اور فیڈرل الیکشن کمشنر پی ٹی آئی رؤف حسن الیکشن کمیشن میں موجود تھے۔

الیکشن کمیشن حکام نے کہا کہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات پر ہمیں اعتراض ہے۔
 بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ میں نے خود 9 مارچ کو انٹراپارٹی انتخابات کے نتائج جمع کرائے تھے،ہمیں اعتراضات نہیں بتائے گئے،اعترضات بتائے جائیں تو جواب جمع کرا دیں گے۔

کمیشن نے اعتراضات کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی تحریری جواب جمع کراۓ گی۔

بعد ازاں کمیشن نے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔

بیرسٹر گوہر کی میڈیا ٹاک
الیکشن کمیشن کے باہر بیرسٹر گوہر نےمیڈیا ٹاک کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اور رؤف حسن کو نوٹس آیا تھا،نوٹس میں صرف سماعت کی تاریخ کا بتایا گیا تھا،ہم نے پہلے جب پارٹی الیکشن کرائے تو ہمیں نوٹس بھیجا گیا،ان کاکہناتھا کہ آج الیکشن کمیشن نے سٹاف سے پوچھا آپ کیا کہنا چاہیں گے۔

بیرسٹر گوہر خان نے کہاکہ پی ٹی آی انٹراپارٹی انتخابات پر آج مختصر سماعت ہوئی، پاکستان کی 175سیاسی جماعتیں ہیں، پی ٹی آئی کی طرح کسی نے شفاف انٹراپارٹی الیکشن نہیں کرائے، ہمارا انٹراپارٹی الیکشن صاف شفاف ہوا ہے۔

بیرسٹر گوہر  نے کہا کہ ہم نے انٹرا پارٹی الیکشن کے لیے سوشل میڈیا پر بھی آگاہ کر دیا تھا،تین کا الیکشن تھا چار کا نوٹیفکیشن تھا ہمیں آج تک نوٹیفیکشن نہیں ملا،ہمیں بلے کا نشان بھی ملنا چاہیے،جتنی اوبزرویشن ہم نے پوائنٹ آؤٹ کی ہم یہ نہیں کہتے کے وہ سب ٹھیک ہیں۔

بیرسٹر گوہر  نے کہا کہ سیاسی درجہ حرارت کم ہونا چاہیے،ہمارے ساتھ جو زیادتیاں ہونی تھی ہو چکی اب انصاف ہونا چاہیے،عوام نے بینگن، چمٹے کو ووٹ دئیے،ہم بائیکاٹ کی طرف نہیں گئے اپنے حقوق کے لیے باہر نکلے۔

بیرسٹر گوہر  نے مزید کہا کہ ہر طرح سے ہمیں دبانے کی کوشش کی گئی لیکن عوام نے ہمارا ساتھ دیا،ہم پارلیمنٹ کا حصہ بنے ہیں لیکن ہم پر بھی طاقت کا استعمال کیا جا رہا ہے۔