واشنگٹن (ویب ڈیسک) امریکی حکام کی جانب سے گزشتہ روز یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ انہوں نے کابل ایئرپورٹ پر حملے کی نیت سے آنے والے داعش کے خودکش حملہ آور کو ایک فضائی حملے میں ہلاک کر دیا ہے تاہم اب خبر سامنے آئی ہے کہ مرنے والے داعش کے دہشتگرد نہیں بلکہ ایک ہی خاندان کے افراد تھے . انکشاف ہوا ہے کہ امریکی حملے میں 6 بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے 9 افراد جاں بحق ہوئے.
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق گزشتہ روز کے امریکی دعوؤں میں قطعی حقیقت نہیں ہے کیونکہ جس گاڑی کو امریکی ڈرون نے نشانہ بنایا تھا، اس میں سوار شخص کے بھائی نے دعویٰ کیا ہے کہ گاڑی میں سوار تمام افراد عام شہری تھے اور حملے کے نتیجے میں 6 بچوں سمیت 9 افراد مارے گئے۔
امریکی ڈرون حملے میں مارے گئے شخص کے بھائی نےسی این این کو بتایا کہ ہ ہمارا داعش سے کوئی تعلق نہیں، یہ ہمارا گھر تھا جہاں میرا بھائی اپنے اہل خانہ کے ساتھ رہائش پذیر تھا۔ اس کے علاوہ پڑوسیوں کا بھی کہنا ہے کہ حملے میں مارے گئے افراد عام شہری تھے جنہوں نے حملے کے بعد گاڑی میں آگ بجھانے کی کوشش بھی کی۔ دوسری جانب امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ڈرون حملے کے بعد دھماکا ہوا جس کے باعث عام شہری مارے گئے، اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں تاہم اگر کوئی عام شہری ماراگیا ہے تو ہمیں بے حد افسوس ہے۔
واضح رہے کہ 22 اگست کو کابل ایئرپورٹ پر اس خود کش دھماکا کیا گیا تھا جب وہاں سیکڑوں افغان شہری اپنا ملک چھوڑنے کے لیے موجود تھے۔ حملے میں 13 امریکی فوجی سمیت 170 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ جبکہ آج بھی امریکی حکام کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آ یا تھاکہ کابل ایئرپورٹ پر صبح پانچ راکٹ داغے گئے لیکن میزائل دفاعی نظام نے انہیں ناکارہ بنا دیا۔-