اسلام آباد: سابق وزیر اعظم عمران خان نے الیکشن کمیشن پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ میں تو الیکشن کمیشن پر حیران ہو، رات کو انہوں نے میری فارن فنڈنگ دیکھ لی ہوگی۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی معاشی ٹیموں کے روزانہ کے بنیادوں پر اجلاس ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت ملی تو بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا، حکومت ملی تو روپے کی قدر ہر روز گررہی تھی جبکہ معیشت کو ٹھیک کرنے کیلئے ہر روز پریشر ہوتا تھا۔ دوست ممالک نے مشکل وقت میں ہماری مدد کی۔ عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن پہلے دن سے ہماری حکومت گرانے پر تلی ہوئی تھی، وہ ڈرے ہوئے تھے کہ میں ان کا احتساب کروں گا۔ مولانا فضل الرحمن اپنا دھرنا لے آتا تھا لیکن ہم نے تو مولانا کو کھانے تک کی آفر کی، پھر بلاول بھٹو ' کانپیں ٹانگنے' کیلئے آگیا۔ وہ بلیک میل کر رہے تھے کہ این آر او دیدیا جائے جبکہ ہم نے انکے خلاف کوئی مقدمات نہیں بنائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایکسپورٹس بڑھا کر اپنی ویلتھ بہتر بنانے کا سوچا تک نہیں، اگر ایکسپورٹس بڑھے گی نہیں تو ملک کیسے بڑھے گا؟۔ اوورسیز پاکستانیز ہمارا اثاثہ ہے، شوکت خانم ہسپتال بنانے میں اوورسیز پاکستانیوں کا اہم کردار تھا۔ سابق وزیر اعظم عمران خان نے الیکشن کمیشن پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ میں تو الیکشن کمیشن پر حیران ہو، رات کو انہوں نے میری فارن فنڈنگ دیکھ لی ہوگی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ دو جماعتیں حکومت میں آئی تو ملکی قرضے بڑھ گئے، نوے کی دھائی سے دو خاندان باریاں لے رہے ہیں، حالات یہاں تک پہنچا دیئے کہ بنگلہ دیش ہم سے آگے نکل گیا۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ اب جسے حکومت ملے گی بہت سے اقدامات کرنا ہونگے اور ہمیں اب پہلے سے تیاری کرکے آنا ہوگی۔ پاکستان کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، ہماری حکومت آتی ہے تو ایسے فیصلے کرینگے جو کسی نے نہیں کئے۔