ویب ڈیسک: 41 ارکان کی پی ٹی آئی میں شمولیت روکنے کے لیے حکومت نے الیکشن ایکٹ میں تبدیلی کی تیاری کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے الیکشن ایکٹ میں ترمیم کی تیاری کرتے ہوئے الیکشن ایکٹ2017 میں مزید ترمیم کا بل ایجنڈے میں شامل کرلیا۔
ذرائع کے مطابق جمع کرائے گئے ڈیکلیئریشن کوتبدیل کرنے پرپابندی ہوگی۔بل نجی کارروائی کے روزحکومتی رکن کی جانب سے پیش کیا جائے گا۔
الیکشن ایکٹ ترمیمی کابل بلال اظہرکیانی اورزیب جعفرپیش کریں گے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے39 پی ٹی آئی ارکان کے نوٹیفکیشن جاری گیے گئے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلےکےمطابق41 ارکان کا نوٹیفکیشن باقی ہیں۔ چند روز قبل پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی، پنجاب، خیبرپختونخوا اور سندھ اسمبلیوں کی مخصوص نشستوں کی فہرست جمع کروائی ہے۔
الیکشن کمیشن کو جمع کروائی گئی فہرست میں 67 خواتین اور 11 اقلیتی نشستوں کیلئے نام دیے گئے ہیں، جب کہ قومی اسمبلی کی نشستوں کیلئے صنم جاوید، عالیہ حمزہ، کنول شوزب ، روبینہ شاہین، سیمابیہ طاہر کے نام شامل ہیں۔
خیال رہے کہ 12 جولائی کو سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میں پشاور ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کو مخصوص نشستوں کا حقدار قرار دیا تھا۔
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں 13 رکنی فل بینچ نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو غیر آئینی قرار دیا تھا، فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ کی جانب سے لکھا گیا تھا۔