ہراسانی کیس، اسد طور کے خلاف تحقیقات کا حکم

ہراسانی کیس، اسد طور کے خلاف تحقیقات کا حکم

اسلام آباد(پبلک نیوز)‌ اسلام آباد ہائی کورٹ نے خاتون اینکر کو ہراساں کرنے کے الزام میں صحافی اسد طور کے خلاف قانونی کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیا ہے.

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے کو کارروائی جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے یوٹیوبراسد طور کی پٹیشن خارج کردی ہے اور مقامی ٹی وی کے مارننگ شوکی میزبان شفاء یوسفزئی کی کردار کشی کے معاملے میں ایف آئی اے کواسد طور سے قانون کے مطابق نمٹنے کی ہدایات کردی ہے۔ ہائیکورٹ نے کہا کہ اسد طور کیس دو نیچرل پرسن کے درمیان معاملہ ہے اس میں ایف آئی اے کو ابتدائی انکوائری سے روک نہیں سکتے۔ اسد طور کو شکایت کی کاپی کے ساتھ نوٹس بھجوائیں اور قانون کے مطابق کارروائی کریں، یہ تاثر زائل کریں کہ ایف آئی اے محض چند صحافیوں کو ٹارگٹ کر رہی ہے.

صحافی اور یوٹیوبر اسد طور پر خاتون اینکر کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنے اور انکی کردار کشی کرنے کا الزام ہے.

مصنّف پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغیات سے فارغ التحصیل ہیں اور دنیا نیوز اور نیادور میڈیا سے بطور اردو کانٹینٹ کریٹر منسلک رہے ہیں، حال ہی میں پبلک نیوز سے وابستہ ہوئے ہیں۔