عمران ریاض کے معاملے میں افغانستان کے نمبرز استعمال ہوئے ہیں، آئی جی پنجاب

عمران ریاض کے معاملے میں افغانستان کے نمبرز استعمال ہوئے ہیں، آئی جی پنجاب
صحافی عمران ریاض بازیابی کیس کی سماعت کے دوران انکشاف ہوا کہ عمران ریاض کے معاملے میں افغانستان کے نمبرز استعمال ہوئے ہیں. آئی جی پنجاب روسٹرم پر آگئے، انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے جیو فینسنگ کی ہے مگر کوئی نمبر لوکیٹ نہیں ہوسکا، عدالت کی ہدایت پر عمران ریاض کی لیگل ٹیم اور اہلخانہ سے ملاقات کی ہے۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ ہم نے ایف آئی اے سے بھی رابطہ کیا ہے، اس معاملے میں کچھ نمبرز غیر ملکی استعمال ہوئے، جو نمبرز استعمال ہوئے وہ افغانستان کے ہیں، ہمارے پاس افغانستان کے نمبرز ٹریس کرنے کی صلاحیت نہیں ہے۔ آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ غیر ملکی نمبر اور اسکا ٹرانسپکرٹ چیمبر میں جمع کروانا چاہتا ہوں ، اگر عدالت اجازت دے تو تفصیلات جمع کرا دیتا ہوں ۔ عدالت نے آئی جی پنجاب کو ہدایت کی ہے کہ ڈیڑھ بجے آپ چیمبرز میں پیش ہوں۔ عمران ریاض کے وکیل نے دلائل دیے کہ باقی تمام لوگ 2 دن میں پکڑے جاتے ہیں لیکن عمران ریاض برآمد نہیں ہوتا، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جو لوگ یہاں ہیں ان کو پکڑنا آسان ہوتا ہے۔ وکیل نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ آئی جی پنجاب نے آپ کو مطمئن کر دیا ہے کہ عمران ریاض افغانستان چلے گئے ہیں۔ عدالت نے سماعت ساڑھے 12 بجے تک ملتوی کردی ہے ۔ اس سے قبل لاہور ہائی کورٹ میں صحافی عمران ریاض بازیابی کیس کی سماعت کے دوران سیکریٹری دفاع کے نمائندے نے عدالت کو بتایا ہے کہ ابھی تک عمران ریاض کا کوئی سراغ نہیں لگا ۔ لاہور ہائی کورٹ میں سماعت میں عمران ریاض کے وکیل سینئر وکیل میاں علی اشفاق اور شاہزیب پیش ہوئے، آئی جی پنجاب کمرہ عدالت میں پہنچ گئے۔ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ امیر بھٹی نے پوچھا کہ بتائیں اب تک عمران ریاض مسنگ پرسن کیوں ہے؟ وزارت دفاع اور وزارت داخلہ سے کوئی رپورٹ آئی ہے کیا ؟ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم نے اپنے آرڈر میں یہ نہیں کہا کہ عمران ریاض ایجنسیوں کے پاس ہے، ہم نے تو یہ کہا ہے کہ ایجنسیوں سے مدد لیں۔ سیکریٹری دفاع کے نمائندے کا بیان دیا کہ ابھی تک عمران ریاض کا کوئی سراغ نہیں لگا ہے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔