دنیا کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنی میں 50 سال بعد پہلی ہڑتال

samsung strike
کیپشن: samsung strike
سورس: google

 ویب ڈیسک : جنوبی کوریا کی ٹیکنالوجی کمپنی سیم سنگ الیکٹرانکس کے ہزاروں ملازمین کی نمائندگی کرنے والی یونین نے ہڑتال کرنے کا اعلان کیا ہے۔ تقریبا ًپانچ دہائی قبل کمپنی کے قیام کے بعد سے ملازمین کی یہ پہلی ہڑتال کی کال ہے۔

نیشنل سیم سنگ الیکٹرانکس یونین کا کہنا ہے کہ وہ اپنے تمام ارکان سے یہ کہے گی کہ سات جون کے روز اپنی پیڈ چھٹی استعمال کر کے ایک روز کا احتجاج درج کرائیں۔ یونین نے مطالبات تسلیم نہ ہونے کی صورت میں مستقبل میں مکمل طور پر ہڑتال کرنے کو بھی مسترد نہیں کیا ہے۔

یونین کا کہنا ہے کہ اس کے تقریباً 28,000 اراکین ہیں، جو کمپنی کی کل افرادی قوت کے پانچویں حصے سے بھی زیادہ ہیں۔

ادھر کمپنی سیم سنگ الیکٹرانکس کا کہنا ہے کہ وہ یونین کے ساتھ اپنی بات چیت جاری رکھے گی۔

واضح رہے کہ سیم سنگ الیکٹرانکس کی انتظامیہ رواں برس کے آغاز سے ہی اجرت کے معاملے پر یونین کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے، تاہم فریقین اس حوالے سے اب تک کوئی معاہدہ کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

یونین نے تنخواہوں میں 6.5 فیصد اضافے اور کمپنی کی کمائی میں بونس دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

جنوبی کوریا کی معروف ٹیکنالوجی کمپنی ' سیم سنگ الیکٹرانکس' میموری چپس، اسمارٹ فونز اور ٹیلیویژن بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی ہے۔

تجزیہ کاروں نے خبردار کیا ہے کہ یونین کی مکمل ہڑتال کے سبب کمپنی کی کمپیوٹر چپ کی تیاری کا کام متاثر ہو سکتا ہے اور اگر ایسا ہوا تو الیکٹرانکس اشیاء کی عالمی سپلائی چین متاثر ہو سکتی ہے۔

سیم سنگ الیکٹرانکس جنوبی کوریائی کمپنی سیم سنگ گروپ کی فلیگ شپ یونٹ ہے، جو ایک خاندان کے کنٹرول والی ملک کی سب سے بڑی کمپنی ہے۔ ایک طرح سے یہ کمپنی ایشیا کی چوتھی بڑی معیشت پر حاوی ہے۔

اس ہڑتال کے اعلان کے بعد سیول میں سیم سنگ الیکٹرانکس کے حصص تقریباً 1.8 فیصد کی گرواٹ درج کی گئی ہے۔

Watch Live Public News