وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی نے کہا کہ دوسری طرف حکومت، بار کونسل کی فل کورٹ بنچ کی استدعا پھر مسترد کر دی گئی ہے ، فل کورٹ بنچ کی درخواست مسلسل مسترد ہونے پر کئی سوالات جنم لے رہے ہیں ، اعلیٰ عدالت سے گزارش ہے کہ فل کورٹ بنچ کی درخواست پر نظرثانی کرے۔جس طرح بینچ تنازعات، تقسیم اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے وہ عدلیہ کی ساکھ اور تاثر کیلئے ٹھیک نہیں ہے۔ 9 ارکان پر مشتمل عدالتی بیچ 3 ارکان تک محدود ہو گیا ہے، صاف ظاہر ہے یہ بینچ اپنی اکثریت اور غیر جانبداری کھو چکی ہے۔ فیصلے سے پہلے اگر بینچ متنازعہ ہو جائے تو وہ انصاف نہیں ہوتا۔ 1/3
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) April 1, 2023
وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ صرف حکومت کا نہیں ہے بلکہ پوری قوم کا مطالبہ ہے ، اس بحران کا حل کورٹ کی اجتماعی دانش میں ہے ، تین ججز پر مشتمل بنچ کا فیصلہ عدالتی اجتماعی دانش نہیں ہو سکا ہے ، معزز ججز کو اندرونی تقسیم، تنازع زائل کرنے کے لئے ساتھ بیٹھنا چاہیے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عدالت کو اپنی ساکھ ، غیرجانبداری کا تاثر بحال کرنے کا موقع ضائع نہیں کرنا چاہیے ۔اس بحران کا حل کورٹ کی اجتماعی دانش میں ہے۔ 3 ججز پر مشتمل بینچ کا فیصلہ عدالتی اجتماعی دانش نہیں ہو سکا۔ معزز ججز کو اندرونی تقسیم اور تنازعہ کو زائل کرنے کیلئے ایک ساتھ بیٹھنا چاہئے۔ عدالت کو اپنی ساکھ اور غیرجانبداری کے تاثر کو بحال کرنے یہ موقع ضائع نہیں کرنا چاہئے۔ 3/3
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) April 1, 2023