پبلک نیوز: پی ٹی آئی کے رہنما و وکیل لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان کو وزیرِ اعظم سے ملاقات نہیں کرنا چاہیے تھی۔
تفصیلا ت کے مطابق لاہور ہائیکورٹ بار میں وکلاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما و وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ 6 ججز انصاف مانگ رہے ہیں، جس کی ریٹائرڈ جج کو ذمے داری دے دی گئی۔
وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ آج ساری قوم کے لیے لمحہ فکریہ ہے کہ نظام عدل کو زینجیروں کو لپٹ کر رکھا ہوا ہے،ساری عوام کو یرغمال بنا کر رکھا ہوا ہے،ہمیں آزادی تو قائد اعظم نے دلوائی تھی کیا ہمیں آزادی میثر آئی ہے ابھی تک،پہلے مارشل لاء سے اب تک اگر سویلین حکومت ملی تو وہ بھی اپنے دیکھا کیا تھا۔جعلی وزیر اعظم شہباز شریف سے چیف نے ملاقات کی یہ شرم کی بات ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم یہ نہیں ہونے دیں گے، تصدق حسین جیلانی نے نواز شریف کی نا اہلی کو ختم کیا تھا۔
سلمان اکرم راجہ
اسی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہمیں اپنی زندگی قوم کی نذر کرنی ہو گا، چادر اور چار دیواری کا تقدس اب باقی نہیں بچا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے یہاں اب ووٹ اور عوام کی کوئی وقعت نہیں رہی، اب موقع ہے کہ ناصرف وکلاء بلکہ تمام عوام ایک ہو جائیں۔
ممبر پاکستان بار کونسل کے ممبر شفقت چوہان
ممبر پاکستان بار کونسل کے ممبر شفقت چوہان نے اجلاس سے خطاب کرتےہوئے کہا ہے کہ ہم ان 6 ججز کے خط کو دیکھتے ہوئے پٹیشن سپریم کورٹ میں دائر کرینگے،یہ ہسٹری میں پہلی دفعہ ہوا ہے کہ ہائیکورٹ کے ججز نے خط سپریم کورٹ کو لکھا ہے،یہ تمام جوڈیشل سسٹم پر ایک سوالیہ نشان ہے۔بہت سے ججز نے یہ بات چھپائی بھی ہے اور بہت سے ججز ابھی بھی انکے مطابق فیصلے کر رہے ہیں۔
ممبر پاکستان بار کونسل نے کہا کہ یہ خط سپریم جوڈیشل کونسل کو لکھا گیا ہے اور اسکا فیصلہ صرف چیف جسٹس پاکستان اکیلے نہیں کر سکتے،یا انہیں سلوموڈ,لینا ہوگا اور تمام تر حقائق میڈیا کے سامنے رکھیں،اس حوالے سے ہمیں جو کچھ کرنا پڑا ہم کرینگے پٹیشن دائر کرینگے باہر سڑکوں پر نکلیں گے۔ہم ملیکر اس حوالے سے فیصلہ کرینگے اگلے لائحہ عمل کا بھی بتائیں گے۔