عمران خان وزیراعلیٰ کی کرسی پر کیوں بیٹھے؟ وجہ سامنے آگئی

عمران خان وزیراعلیٰ کی کرسی پر کیوں بیٹھے؟ وجہ سامنے آگئی
پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے چیئرمین کو وزیراعلیٰ پنجاب کی کرسی پر بیٹھنے کی وجہ سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اپوزیشن جماعتیں اس اقدام پر ان سے معافی کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ حتیٰ کہ پنجاب اسمبلی میں اس حوالے سے ایک درخواست بھی جمع کرا دی گئی ہے۔ عمران خان کیخلاف پنجاب اسمبلی میں یہ قرارداد ن لیگ کی رکن سعدیہ تیمور کی جانب سے جمع کرائی گئی ہے، جس میں پی ٹی آئی چیئرمین سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس اقدام پر معافی مانگیں۔ مسلم لیگ ن کی رکن پنجاب اسمبلی سعدیہ تیمور کی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پارلیمان سے نکالے گئے شخص نے وزیراعلیٰ کی کرسی پر بیٹھ کر عہدے کی توہین کی۔ یہ معزز ایوان عمران خان کے وزیراعلیٰ پنجاب کی کرسی پر بیٹھنے کی مذمت کرتا ہے۔ سعدیہ تیمور کی جانب سے جمع کرائی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ عمران خان پنجاب کے عوام سے فوری معافی مانگیں۔ مسترد شدہ شخص نے پنجاب کے وام کی توہین کی۔ یاد رہے کہ عمران خان نے گذشتہ روز لاہور کا دورہ کیا تھا۔ اپنے اس دورے میں انہوں نے نومنتخب وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی اور ان کے صاحبزادے چودھری مونس الٰہی سے خصوصی ملاقات کی تھی۔ اس اہم ملاقات کے دوران صوبے کی سیاسی صورتحال اور آئندہ کے لائحہ عمل کے بارے میں تفصیلی مشاورت بھی کی گئی تھی۔ اس ملاقات کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو لوگوں نے دیکھا کہ عمران خان خود وزیراعلیٰ پنجاب کی سیٹ پر براجمان ہیں جبکہ ان کے سامنے چودھری پرویز اور مونس الٰہی بیٹھے ہیں۔ https://twitter.com/KhSaad_Rafique/status/1553835021877788677?s=20&t=KhUdbqhrUx8HT90EI4Fi9Q اس تصویر کے وائرل ہوتے ہی اپوزیشن جماعتوں اور ان کے رہنمائوں نے عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے وزیراعلیٰ پنجاب کے منصب کی توہین قرار دیا تھا۔ تاہم اب اس تصویر کی حقیقت سامنے آ گئی ہے کہ آخر ایسی کیا وجہ تھی کہ عمران خان کو وزیراعلیٰ کی کرسی پر بیٹھنا پڑا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان چودھری پرویز الٰہی سے ملاقات کیلئے پہنچے تو انہوں نے خود اور وہاں موجود چودھری مونس الٰہی نے ضد کی کہ آپ اس کرسی پر بیٹھیں۔ ذرائع کے مطابق عمران خان نے انکار کیا کہ نہیں ایسا نہیں ہو سکتا، یہ کرسی آپ کی ہے، اور اس پر بیٹھنا آپ کا ہی حق ہے لیکن چودھری پرویز اور مونس الٰہی نے ضد کرکے پی ٹی آئی چیئرمین کو کرسی پر بٹھایا تھا۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔