لاہور ہائیکورٹ نے ایک ہفتہ کے لاک ڈاؤن کا عندیہ دیدیا

لاہور ہائیکورٹ نے ایک ہفتہ کے لاک ڈاؤن کا عندیہ دیدیا
پبلک نیوز : لاہور ہائیکورٹ نے سموگ کی روک تھام کیلئے موثر اقدامات نہ کرنے کیخلاف دائر درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے ائیر کوالٹی انڈکس کے کنٹرول نہ ہونے پر ایک ہفتہ کے لاک ڈاؤن کا عندیہ دے دیا۔ عدالت نے کہا کہ ہمیں ایک ہفتے کے لیے موسمیاتی ایمرجنسی نافذ کرنا پڑے گی اور سکول اور پرائویٹ دفاتر کو مکمل بند کرنا پڑ سکتا ہے۔ اسموگ بارے کیسز کی متفرق سماعت کے دوان ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے نے عدالت کو بتایا کہ کچھ دنوں سے اسموگ میں بہتری آئی ہے ایک ہفتے کی مہلت دیں اسموگ میں مزید بہتری آئے گی۔ پی ڈی ایم اے نے استدعا کی کہ موٹروے پولیس کو انٹرچینج پر گاڑیوں کی لمبی کی قطاریں کم کروانے بارے مناسب حکم دیا جائے۔ ریمارکس میں ججز کا کہنا تھا کہ لاہور کی حدود میں اسموگ بہت پھیلی ہوئی۔ ایک ہفتے کی موسمیاتی ایمرجنسی نافذ کرنیا پڑ سکتی ہے۔ ایک ہفتے کے لیے اسکول اور نجی دفاتر بند کرنے پڑ سکتے۔ سماعت کے دوران جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دئیے کہ تیاری کر لیں ہو سکتا ہے ائیر کوالٹی کی بہتری کے لیے لاک ڈاؤن کرنا پڑے۔ عدالت نے لاہور ٹریفک پولیس کی ٹریفک میں بہتری کی بھی تعریف کی۔ عدالت نے اسموگ کی روک تھام کے اقدامات بارے تمام محکموں سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے مزید سماعت ایک ہفتہ تک ملتوی کردی۔

Watch Live Public News

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔