555 دن تک بغیر دل کے زندہ رہنے والے شخص سے ملیے

555 دن تک بغیر دل کے زندہ رہنے والے شخص سے ملیے
ویب ڈیسک: حرکت قلب بند ہو جائے تو زندگی کا سلسلہ رک جاتا ہے اور اگر یہی دل ڈیڑھ سال تک آپ کے جسم میں نہ ہو تو زندگی کا تصور کیا جا سکتا ہے؟ عمومی طور پر سبھی کا جواب نہ میں ہو گا۔ مگر دنیا میں ایک ایسا شخص بھی موجود ہے جو بغیر دل کے ایک، دو یا دس دن نہیں بلکہ 555 دن تک زندہ رہا۔ یہ نہیں کہ 555 دن بغیر دل زندہ رہنے کے بعد وہ مر گیا ہو گا۔ بلکہ وہ اب بھی زندہ ہے۔ اس شخص کا نام اسٹین لارکن ہے اور امریکہ کی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتا ہے۔ 555 دن تک ان کے جسم میں دل موجود نہیں تھا اور وہ اس کے باوجود دوستوں کے ساتھ کھیل کود میں حصہ لیتے رہے۔ 25 سال کی عمر میں ان کو فامیئل کارڈیومی پیتھی نامی بیماری نے آن گھیرا۔ یہ بیماری کسی بھی وقت دل کی حرکت کو بند کر سکتی ہے۔ پھر چاہے آپ بیمار ہوں یا نہیں، بوڑھے ہوں یا جوان، موت کے منہ میں جانے سے نہیں بچ سکتے۔ بیماری کی سنگینی کو مد نظر رکھتے ہوئے مشی گن یونیورسٹی کے ڈاکٹروں کی جانب سے لارکن کی پیٹھ پر ایک باکس میں مصنوعی دل لگا دیا گیا۔ اسٹین لارکن اس مصنوعی دل کے ساتھ 555 دن زندہ رہا جس کے بعد 2016 میں ان کا ہارٹ ٹرانسپلانٹ ہوا۔ وہ اب بھی حیات ہیں۔

Watch Live Public News

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔