ملک میں مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح 38 فیصد تک پہنچ گئی

ملک میں مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح 38 فیصد تک پہنچ گئی
کراچی : ملک میں مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح 38 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ نے مئی میں مہنگائی کا تخمینہ 34 سے 36 فیصد لگایا تھا، مئی میں مہنگائی تخمینے سے تقریباً 4 فیصد زائد رہی ہے،تعلیم، صحت، بجلی، گیس اور ایندھن سمیت ہر چیز مہنگی ہوگئی۔ وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق شہری علاقوں میں مہنگائی35اعشاریہ 1 فیصد کی سطح پر ریکارٖڈ کی گئی ، دیہی علاقوں میں مہنگائی 42 اعشاریہ 2 فیصد کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی۔ ادارہ شماریات کے اعداد وشمار کے مطابق قومی سطح پر ایک سال میں کھانے پینے کی اشیاء 48 اعشاریہ 65 فیصد جبکہ ٹرانسپورٹ کرائے 53 فیصد مہنگے ہوگئے، تفریحی سہولیات گزشتہ سال کی نسبت 72 فیصد مہنگی ہوئیں، ریسٹورنٹ اور ہوٹل چارجز میں بھی 42 فیصد سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال کی نسبت تعلیم ساڑھے 8 فیصد، صحت سہولیات 19 فیصد سے زیادہ مہنگی ہوئیں ، بجلی، گیس و ایندھن گزشتہ سال سے20 اعشاریہ 51 فیصد مہنگے ہوگئے، کپڑے اور جوتے بھی22 اعشاریہ 47 فیصد مہنگے ہوئے،قیمتوں کے ماہانہ موازنہ کے مطابق گزشتہ ماہ آلو 17 اعشاریہ 22 فیصد، چکن کی قیمت میں 11 اعشاریہ 31 فیصد اضافہ ہوا، ایک ماہ میں گندم6 اعشاریہ 4 فیصد،ریڈی میڈ کپڑے 5 اعشاریہ 68 فیصد مہنگے ہوئے، دالیں، مصالحہ جات، دودھ اور سگریٹس کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں۔ ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق مئی میں پیاز، ٹماٹر، سبزیوں، پھلوں کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی، گزشتہ ماہ چینی 2 اعشاریہ 77 فیصد، گندم 2 اعشاریہ 29 فیصد سستی ہوئی، مئی میں اخبار 32 اعشاریہ 77 فیصد، رہائش 23 فیصد، اسٹیشنری 5 اعشاریہ 44 فیصد مہنگی ہوئیں ، گزشتہ ماہ کتابیں 5 اعشاریہ 15 فیصد اور بجلی ٹیرف 2 اعشاریہ 92 فیصد مہنگا ہوا۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔