(مانیٹرنگ ڈیسک)سینیئرصحافی محمدمالک نے کہا اس وقت جوڈیشری کا رول بہت اہمیت کا حامل ہے، جو بھی عدلیہ کے فیصلے ہورہے ہیں وہ بھی میسجنگ ہورہی ہے،حکومت خیال کررہی ہے کہ جو فیصلہ بھی پی ٹی آئی کے حق میں جارہا ہے وہ اسٹیبلشمنٹ کو ایک پیغام دے رہے ہیں۔
نجی نیوز چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینیئرصحافی محمدمالک نے کہا کہ اگر عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ کا تھوڑا سا ’ ٹون ڈاون ‘ ہوجائے تو پی ٹی آئی کی پالیسی پر بھی فرق پڑے گا، اس وقت سے سب سے اہم 3 اشخاص ہیں، ایک آرمی چیف ، عمران خان اور چیف جسٹس ، تینوں کی آپس میں ایک ’ بحث وتکرار‘ کی ہسٹری ہے، عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ میں بات چیت ہوتی نظر نہیں آرہی لیکن جوڈیشری کا ایگزیکٹو اور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ معاملہ کم ہوسکتا ہے۔
صحافی محمد مالک نے کہا 9 مئی ہر ایک کے لئے عجیب ریڈ لائن بنی ہوئی ہے، انفارمیشن کمانڈر کا اعلامیہ بھی سنا، آرمی کہتی ہے 9 مئی کے فیصلے کریں اور پی ٹی آئی بھی یہی چاہتی ہے لیکن فیصلے سویلین کورٹس میں کریں، سپریم کورٹ کیوں وہ مقدمہ لے کر بیٹھی ہوئی ہے؟کیوں نہیں فیصلہ کررہی؟اس پر تو کوئی بینچ تشکیل نہیں دیا گیا، عمران خان اور ان کی پارٹی اس میں پھنسی ہوئی ہے۔ملک کی تمام سیاسی صورتحال 9 مئی کے بیانیے میں ’ ہوسٹیج ‘ بنی ہوئی ہے۔
سینیئرصحافی محمدمالک کون گیم نہیں کررہا، لگ رہا ہے کہ عمران خان اپنے مطابق اورفوج اپنی قیادت کے مطابق تو سپریم کورٹ کیا کررہی ہے، 9 مئی کا فیصلہ کیوں روکا ہوا ہے؟