عامر ڈوگر کااسپیکرکاانتخاب ہارنےپر دبنگ بیان

 عامر ڈوگر کااسپیکرکاانتخاب ہارنےپر دبنگ بیان
کیپشن: عامر ڈوگر کااسپیکرکاانتخاب ہارنےپر دبنگ بیان

ویب ڈیسک: سنی اتحاد کونسل کے امیدوار عامر ڈوگر نے اسپیکر کا انتخاب ہارنے پر کہا کہ فارم 45 کے مطابق الیکشن کا نتیجہ آتا تو میرے 225 ووٹ ہوتے۔

تفصیلات کے مطابق عامر ڈوگر کا قومی اسمبلی میں سردار ایاز صادق کے حمایتیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میرے آج 91 ووٹ نکلے ہیں اور آپ کے199،  میں سنگل پارٹی ہوں اور آپ 7 پارٹیاں ہیں۔ 8 فروری کا الیکشن خاموش انقلاب تھا، اس دن عوام نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے نظریئے اور جدوجہد کو ووٹ دیا۔ عوام نے بینگن، ڈھول اور جوتا جیسے نشانات کو ڈھونڈ ڈھونڈ کر مہر لگائی۔ الیکشن میں عوام نے ہمیں 180سیٹیں دیں۔

انہوں نے کہا کہ آپ اور آپ کی قیادت جانتی ہے فارم 47 کے ذریعے ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا، قومی اسمبلی کی 80 نشستیں ہم سے چھینی گئیں مگر ہم چاہتے ہیں کہ اس ایوان کا حصہ رہیں اور اسے باوقار بنائیں۔ 180 اور مخصوص نشستیں ہوں تو آج پی ٹی آئی سب سے بڑی جماعت ہے۔

عامر ڈوگر  نے کہا کہ اگر انتخابات میں یہی ڈرامہ کرنا تھا تو ملک کے پیسے کیوں ضائع کیے گئے،یہ الیکشن نہیں بلکہ آکشن تھا بولیاں لگائی گئیں،ہم تعاون کیلئے تیار ہیں لیکن ہمیں اپنی سیٹیں واپس دی جائیں،آپ بتائیں ہم کس کو فریاد کریں،ان لوگوں کو پیغام ہے کہ ہمارے لیڈر کے نام پر کاٹا لگ گیا،کل یہ ایوان ہمارے لیڈر کے نام سے گونج رہا ہے،میں اپنے لیڈر کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔میرے لیڈر نے کہا کہ مفاہمت کیلئے تیار ہوں لیکن میری سیٹیں واپس کی جائیں،شاہ محمود قریشی، یاسمین راشد اور عالیہ حمزہ کو بھی خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔