شیریں مزاری لکھتی ہیں کہ سازشیوں کو تحریک عدم اعتماد کے پیش ہونے سے پہلے ہی اس کے متعلق معلومات تھیں، سروس چیفس سمیت تمام قومی سلامتی کمیٹی نے تسلیم کیا کہ سائفر ایک خطرہ ہے۔ مزید لکھا کہ اجلاس کے نقات کو پڑھ لیا جائے، شاید سروس چیفس آپ یا ڈی جی آئی ایس پی آر کیلئے معاملہ واضح کر سکیں، سائفر اگر معمول کے مطابق تھا تو وزیر خارجہ اور وزیراعظم سے کیوں چھپایا گیا؟ سچائی سے بچنے کے لیے کیا آپ کے دفتر نے اب سائفر کو “گمشدہ” کر دیا ہے؟U foolish CrimeMinister let the words sink in that were used in the Cypher or better still release the Cypher to the nation so they can assess if it is "routine". 1. Cypher starts by wrongly accusing PMIK of making solo decision to go to Russia. How is it routine for US to make https://t.co/F3IOYVuDl6
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) October 1, 2022
پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی سینئر نائب صدر ڈاکٹر شیریں مزاری نے وزیر اعظم سے سائفر پبلک کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی رہنما شیریں مزاری نے ٹوئٹ میں سائفر پبلک کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ٹوئٹ میں لکھا کہ قوم اندازہ لگا سکیں کہ یہ روٹین کا ہے یا نہیں، سائفر وزیراعظم عمران خان پر روس جانے کا فیصلہ تنہا کرنے کا غلط الزام لگانے سے شروع ہوتا ہے، امریکہ کے لیے یہ کیسے معمول کی بات ہے، یہ ایک جھوٹا الزام تھا اور ریاست کے اندر سے کس نے یہ معلومات فراہم کیں؟ ان کا کہنا تھا کہ سائفر میں دھمکی تھی، اگر عمران خان عدم اعتماد کی تحریک سے بچ گئے تو امریکہ اور یورپ سے الگ ہو جائیں گے، اگر عدم اعتماد کا ووٹ کامیاب ہوا تو سب معاف کر دیا جائے گا۔