قومی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کےاراکین آزاد ڈکلیئر

قومی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کےاراکین آزاد ڈکلیئر
کیپشن: قومی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کےاراکین آزاد ڈکلیئر

ویب ڈیسک: قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اراکین اسمبلی کی تفصیلات جاری کردیں۔ سنی اتحاد کونسل کے اراکین قومی اسمبلی کو آزاد ارکان ڈکلیئر کر دیا گیا۔ 

تفصیلات کے مطابق ذرائع قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ ابھی تک الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کا نوٹیفکیشن نہیں بھیجا،جب تک الیکشن کمیشن سے پارٹی وابستگی کا نوٹیفکیشن نہیں آتا یہ ارکان آزاد تصور ہوں گے۔

دوسری جانب قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی تقرری کے معاملے پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایازصادق آج اہم فیصلہ کریں گے۔اسپیکر ایاز صادق نے آج 11 بجے عمر ایوب خان کو ارکان کے دستخطوں کی تصدیق کے لئے بلا لیا۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے پارٹی پوزیشن جاری کردی۔
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے آزاد ارکان کو تحریک انصاف کے حمایت یافتہ تسلیم کرلیا،آزاد ارکان کو پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ارکان سرکاری دستاویزات میں تسلیم کرلیا گیا، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے آزاد ارکان کو سنی اتحاد کونسل کے ارکان تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے آزاد ارکان کو پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں سنی اتحاد کونسل میں شامل ہونا تسلیم نہیں کیا۔
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے حکمران اتحاد کی تعداد 226طے کردی، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اپوزیشن کی تعداد 102طے کردی۔
اپوزیشن اتحاد میں اپوزیشن لیڈر عمرایوب خان کے لئے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد ارکان مجلس وحدت مسلمین اور پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے ارکان کی تعداد 90بنتی ہے۔
جے یو آئی کے 11 اور بی این پی مینگل کے ایک رکن نے تاحال عمرایوب کو بطور اپوزیشن لیڈر حمایت نہیں کی۔
جے یو آئی اور بی این پی مینگل نے تاحال اپوزیشن لیڈر کے لئے اپنا امیدوار لانے کے لئے بھی درخواست جمع نہیں کرائی، قومی اسمبلی ایوان میں ارکان کی کل تعداد 328حلف اٹھا چکی ہے۔ قومی اسمبلی ایوان میں کل ارکان کی تعداد 336بنتی ہے۔8 ارکان کی نشستیں تاحال خالی ہیں۔

ہم سب عمر ایوب کے نام پر متفق ہیں:عامرڈوگر

سنی اتحاد کونسل کے رہنما عامر ڈوگر پارلیمنٹ پہنچ گئے،سنی اتحاد کونسل کے ممبران نے الیکشن کمیشن میں ایفڈیوڈ جمع کرایا۔

عامر ڈوگر نے کہا کہ ابھی آپ سے سنا کہ ہم آزاد ہیں،الیکشن کمیشن میں ہماری فائل جمع ہے،الیکشن کمیشن نے ابھی تک اس پر فیصلہ نہیں کیا،کہنے کو آپ کہہ سکتے ہیں سنی اتحاد کونسل تحریک انصاف کا حصہ ہیں،ہمارے دو معاملات الیکشن کمیشن میں پینڈنگ ہیں،ہمارے اراکین کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اور پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن دو کیسز الیکشن کمیشن میں پینڈنگ ہیں۔

عامر ڈوگر نے مزید کہا کہ ہمارے انٹرا پارٹی الیکشن کا کوئی فیصلہ الیکشن کمیشن نے نہیں دیا،الیکشن کمیشن نے ہمارے الیکشن کمیشن کا فیصلہ کیوں نہیں دیا کیونکہ آج سینٹ کے الیکشنز ہیں۔جب سارے الیکشنز ہوجائیں گے تو شاید الیکشن کمیشن کو ہم پر رحم آجائے،اپوزیشن لیڈر کو اپوزیشن کے اکثریتی ممبر منتخب کرتے ہیں،اپوزیشن لیڈر کے لیے ہمارے پاس اکثریت ہے،ہم سب عمر ایوب کے نام پر متفق ہیں،آج 11 بجے اسکی سکروٹنی ہے میں اسکے لیے آیا ہوں۔