پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف کا سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصرکو خط، شہبازشریف نے’ نیشنل کمشن آن دی سٹیٹس آف ویمن‘ کی چئیرپرسن کی غیرقانونی تقرری پر خط لکھا ہے۔ خط میں لکھا کہ چئیرپرسن کی تقرری پارلیمانی ضابطوں، روایات، قانون اور جمہوری اقدار کی صریحا خلاف ورزی کی گئی ہے۔ انتخاب میں اپوزیشن کی امیدوار فوزیہ وقار نے چھ ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی۔ خط کے متن میں کہا گیا کہ فوزیہ وقار کو ڈاکٹر نفیہ شاہ، ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، طاہرہ اورنگزیب، شاہدہ اختر علی، نزہت صادق اور عابدہ محمد عظیم نے ووٹ دئیے۔ حکومتی امیدوار کوپانچ ووٹ ملے لیکن کمیٹی کی سربراہ محترمہ فلک ناز نے خلاف قانون وضابطہ اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ مزید لکھا کہ چئیرپرسن اس وقت ووٹ ڈالنے کی مجاز ہیں جب دونوں امیدواروں کو یکساں ووٹ ملتے۔ ووٹ کی حرمت کا تحفظ کرنے کے بجائے حکومتی امیدوار کے تقرر کے لئے چئیرپرسن نے انتخابی عمل کی خلاف ورزی کی۔ لکھا گیا کہ چئیرپرسن نے خلاف قانون اپنی مرضی سے اجلاس کی کارروائی مرتب کرکے حکومتی امیدوار کو کامیاب قرار دے دیا۔ خلاف قاعدہ وقانون چئیرپرسن کی تقرری انتہائی تشویش کا باعث ہے۔ جمہوری نظام میں اکثریت کی بنیاد پر فیصلے ہوتے ہیں، اقلیت کو مسلط نہیں کیا جاتا۔ انتہائی افسوسناک امر ہے کہ فوزیہ وقار کو انتخاب میں اکثریت کے باوجود عہدے پر مقرر نہیں کیاگیا۔ یہ طرز عمل غیرپارلیمانی ہے جسے کوئی بھی پسند نہیں کرتا۔ سینٹ اور قومی اسمبلی کی معزز خواتین ارکان یہ معاملہ خط کے ذریعہ آپ کے علم میں پہلے ہی لاچکی ہیں۔ خواتین اراکین پارلیمان کی اجلاس کی کارروائی کا متن دینے کی درخواست پر سپیکر آفس نے اب تک کوئی کارروائی نہیں کی۔ اس خط کے جواب کے ساتھ متعلقہ پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کی کارروائی کا متن بھی فراہم کیاجائے۔ انتخاب میں اکثریتی ووٹ لینے والی محترمہ فوزیہ وقار کا قانونی حق ہے کہ انہیں بلاتاخیر چئیرپرسن نوٹیفائی کیا جائے۔