ویب ڈیسک: ہم جنسی پرستی کا الزام ثابت ہو جانے پر فوجی اہلکار کو سات ماہ کے لیے قید کی سزا سنائی گئی۔ انڈونیشین فوج کے اہلکار کو ملنے والی اس سزا پر تنقید کی جا رہی ہے۔ انڈونیشیا کے جزیرہ بورنیو کےعلاقہ کالیمنتان میں مقیم 29 سالہ فوجی اس وقت برطرف کر دیا گیا جب ملٹری کورٹ نے اپنا فیصلہ سنایا۔ یہ فیصلہ رواں ہفتے سامنے آیا۔ یہ 71 صفحات پر مشتمل تھا جس میں واضح کیا گیا کہ فوج میں اعلیٰ افسروں کی جانب سے پابندی کا بتایا گیا تھا مگر مذکورہ فوجی نے بھی پھر وہ عمل انجام دیا۔ اس عمل سے فوج کی ساکھ کو نقصان پہنچا۔ لہذا مجرم سزا کا مستحق ہے۔ ساتھ ہی ساتھ برطرفی بھی عمل میں لائی گئی۔ قبل ازیں انڈونیشین بحریہ کے رکن کو مرد ملازم سے جنسی تعلقات کی بنا پر 5 ماہ قید کی سزا دی گئی.