اسٹاک مارکیٹ انڈیکس میں 2 ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی

اسٹاک مارکیٹ انڈیکس میں 2 ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی
کراچی: (ویب ڈیسک) پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے کاروبار میں شدید دباؤ کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔ بینچ مارک ’کے ایس ای 100 انڈیکس میں 2 ہزار پوائنٹس سے زائد کی کمی دیکھی گئی۔ آج کاروبار کا آغاز 45 ہزار 369 پوائنٹس کی سطح سے ہوا اور لگ بھگ ڈیڑھ بجے انڈیکس میں 4.42 فیصد کمی دیکھی گئی۔ اگر انڈیکس گذشتہ روز بند ہونے والی سطح سے پانچ فیصد زیادہ یا کم ہو جائے اور یہ سطح 5 منٹ تک برقرار رہے تو مخصوص وقت کیلئے تمام کمپنیوں کے حصص کا کاروبار روک دیا جاتا ہے۔ انٹرمارکیٹ سیکیورٹیز کے ہیڈ آف ایکویٹیز رضا جعفری نے بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے کو شدید مندی کی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس وجہ سے روپیہ دباؤ میں رہے گا اور شرح سود میں تیزی سے اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ’تاہم اس بات کو ذہن میں رکھنا چاہیے کہ حکام نے پہلے ہی بڑی اقتصادی اصلاح شروع کردی ہے جبکہ کورونا کے نئے ویرینٹ اومیکرون کی وجہ سے عالمی منڈی میں اجناس کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے‘۔ ان کا کہنا تھا کہ مارکیٹ میں مندی کو خریداری کے موقع کے طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔ اے کے وائی سیکورٹیز کے چیف ایگزیکٹو افسر امین یوسف نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی گرتی قیمتیں کورونا کی نئی قسم کے خوف سے بیرون ملک عائد ہونے والی پابندیوں کی وجہ سے دنیا بھر کی مارکیٹس گرواٹ کا شکار ہیں جس کے اثرات بازار حصص پر آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے ٹی بلز آکشن میں شرح سود میں 125 بیسز پوانٹس کا اضافہ بھی سرمایہ کاروں کی مشکلات بڑھا رہا ہے جبکہ 14 دسمبر کو آنے والی پالیسی میں شرح سود مزید بڑھنے کے امکانات ہیں، یہ تمام وجوہات کو لے کر بازار میں حصص کی فروخت کا دباؤ ہے۔

Watch Live Public News