ویب ڈیسک: چیئرمین پاکستان سافٹ وئیر ہاؤس ایسوسی ایشن نے قائمہ کمیٹی کو آئی ٹی انڈسٹری سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ انٹرنیٹ کی بندش سے پاکستان کو یومیہ ایک اعشاریہ تین بلین روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑرہا ہے۔
سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی و ٹیلی کام اجلاس میں پاشا کے چیئرمین نے وی پی این پالیسی پر شدید تحفظات کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک گھنٹہ انٹرنیٹ بندش سے آئی ٹی کو 9لاکھ 10ہزار ڈالر کا نقصان ہوتا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق پلوشہ خان کی زیرصدارت سینٹ قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی و ٹیلی کام کا اجلاس ہوا،کمیٹی چیئرپرسن پلوشہ خان نے کہا کہ وزارت آئی ٹی جو اقدام اٹھاتی ہے ذمہ داری وزارت داخلہ پر ڈال دیتی ہے،سمجھ نہیں آتی ہمارے پاس وزارت آئی ٹی کیوں ہے؟
سیکرٹری آئی ٹی نے کہاکہ نیشنل سکیورٹی تقاضے پورے کرتے ہوئے کوشش ہے انڈسٹری پر اثرات کم ہوں۔
چیئرمین پی ٹی اے نے کہاکہ یکم جنوری سے وی پی این کی لائسنسنگ شروع کردیں گے۔ وی پی این کی لائسنسنگ سے مسئلہ حل ہو جائے گا، انٹرنیٹ وی پی این کی وجہ سے سلو نہیں۔ کمیٹی ارکان نے اظہار تشویش کرتے ہوئے کہاکہ انٹرنیٹ مجموعی طور پر سست ہے۔ سینیٹر افنان اللہ خان نے کہاکہ انٹرنیٹ فائر وال کی وجہ سے سست ہو سکتا ہے۔