حکومت کا سرکاری عمارتوں کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کا فیصلہ

حکومت کا سرکاری عمارتوں کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد: حکومت نے سرکاری عمارتوں کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ وزیراعظم شہباز شریف کے وژن کے تحت گرین پاور تک عام رسائی کے عمل کو آسان بنانے کے لئے حکومت کے عملی اقدامات، وزیراعظم کے کلین اینڈ گرین پاکستان کے خواب کو عملی شکل دینے کیلئے شمسی توانائی کے منصوبوں پر کام کا آغاز ہوگیا۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت سولر انرجی کے بارے میں قائم ٹاسک فورس کا اہم اجلاس ہوا، وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب سمیت ٹاسک فورس کے دیگر ارکان نے اجلاس میں شرکت کی۔ وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ ٹاسک فورس کمیٹی نے ملک میں سولر انرجی کی پیداوار بڑھانے کے لئے مختلف اقدامات کا جائزہ لیا، اجلاس میں سرکاری عمارتوں کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کا فیصلہ ہوا، جن علاقوں میں بجلی پر سبسڈی فراہم کی جا رہی ہے وہاں بھی سولر پلانٹس لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ اجلاس میں توانائی کی بچت اور گرین انرجی کو فروغ دینے کیلئے پالیسی بنانے پر بھی غور ہوا، سرکاری عمارتوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے لئے متعلقہ حکام کو فزیبلٹی رپورٹ مرتب کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، اجلاس میں چھوٹے صارفین کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کے لئے سبسڈی اور رعایتی قرضوں کی فراہمی کے منصوبہ پر بھی غور ہوا، گزشتہ برس سولر سے بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 600 میگاواٹ رہی جس میں مزید اضافہ کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ سرکاری و نجی عمارتوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کیلئے سولر پینلز کو فروغ دینے کی ضرورت ہے تاکہ لوگ اس جانب راغب ہو سکیں،سولر پینلز کے استعمال سے اضافی بجلی گرڈ اسٹیشنز کو فروخت بھی کی جا سکے گی جس سے صارفین اپنی آمدن میں بھی اضافہ کر سکیں گے، اس سلسلے میں چار سے پانچ ہزار میگاواٹ کے منصوبوں پر کام جلد شروع ہوگا۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ ملک میں قابل تجدید توانائی کے وسائل پر انحصار بڑھانے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، سولر انرجی کے کاروبار پر مراعات دی جائیں گی، توانائی کے شعبہ میں کسی کو اجارہ داری قائم نہیں کرنے دیں گے بلکہ مسابقت کو فروغ دیا جائے گا۔ سولر پینل لگنے سے گھریلو شعبہ میں بھی عام بجلی کے استعمال میں بچت ہوگی، لائن لاسز بھی کم ہوں گے، ٹاسک فورس اپنی سفارشات مرتب کر کے وزیراعظم شہباز شریف کو پیش کرے گی۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔