سسلین مافیا کا سربراہ جیل سے رہا ہو گیا

سسلین مافیا کا سربراہ جیل سے رہا ہو گیا

ویب ڈیسک: سسلین مافیا کو انسانوں کا قصاب کہا جاتا ہے۔ سسلین مافیا کے سربراہ جویوانی برسکا بالآخر 25 سال قید کاٹنے کے بعد رہا ہو گئے ہیں۔ بین الاقوامی میڈیا پر چلنے رپورٹس میں اس حوالے سے انکشاف کیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سسلین مافیا کے سربراہ کی جانب سے 100 سے زائد افراد کو قتل کرنے کا اعتراف کیا گیا تھا۔ اس قتل و غارت کے دوران ایک بچے کی نعش پر تیزاب بھی ڈالا تھا۔ جویوانی برسکا جب گرفتار ہو تو اس نے اپنے ساتھیوں کو گرفتار کرانے میں بھی مدد دی۔

مافیا سربراہ نے 1992 میں ایک جج کو دھماکہ کرتے ہوئے قتل کیا تھا۔ یہ وہی جج تھا جس نے اٹلی میں مافیا کے خلاف تفیتیش کا حکم دیا تھا۔ یہ کیس اٹلی میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ جج کو مارنے کے لیے جو دھماکہ کیا گیا تھا اس میں جج کی اہلیہ اور گارڈز بھی ہلاک ہو گئے تھے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق سسلین مافیا نے اس دھماکہ 500 میں کلو گرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا۔ دھماکہ خیز مواد اس راستہ کے قریب رکھا گیا تھا جہاں سے جج روزانہ گزرا کرتا تھا۔ اس کے 2 مہینوں بعد جج کے ایک اور ساتھی کا بھی قتل مافیا نے کیا۔ اس قتل کے بعد وہاں کی حکومت نے سخت قانون سازی کرتے ہوئے مافیاز کے خلاف گھیرا تنگ کیا۔

برسکا جب گرفتار ہوا تو تفتیش کے دوران اس نے 100 سے زائد لوگوں کو قتل کرنے کا اعتراف کیا۔ اس اقبال جرم کے بعد سسلین مافیا سربراہ کو انسانوں کا قصاب کہا جانے لگا۔ 1996 میں گرفتاری کے بعد برسکا وعدہ معاف گواہ بنا اور اس کی مدد سے مافیاز کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا۔

سسلین مافیا کے اس نام نہاد غنڈے نے کئی انڈر ورلڈ مافیاز کو پکڑوایا۔ اس سب کی وجہ سے اس کو سزا میں رعایت مل گئی۔ وہ چار سالوں تک پیرول پہ بھی رہا۔

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔