لاہور(پبلک نیوز) حمزہ شہباز شریف نے کہا ہے یوسف رضا گیلانی ہمارے متفقہ امیدوار ہیں، وہ اچھی شہرت کے حامل امیدوار ہیں، امید ہے جیتنے میں کامیاب ہوں گے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے نائب صدر اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے اسلام آباد روانگی کے موقع پر اپنی رہائشگاہ ماڈل ٹاون کے باہر میڈیا سے گفتگو کی۔ انکا کہنا تھا کہ سینٹ انتخابات کے حوالے سے آج پی ڈی ایم کا ڈنر ہے، مجھے اس کے لیے بلاول بھٹو زرداری نے ٹیلیفون پر دعوت دی تھی۔
انہوں نے کہا سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کرنے سے حکومتی بوکھلاہٹ نظر آ رہی ہے، ان لوگوں میں تذبذب ہے، ہم اپنی پوری کاوش کرینگے کہ ہمیں اپنی نشستوں کے تناسب سے پوری نشستیں ملیں، پونے 2 سال ارتقائی عمل تھا، عوام کو ایک کروڑ نوکریوں اور 50 لاکھ گھروں کا کہا گیا لیکن اب وہ وعدے ہوا میں اڑ گئے ہیں۔ فارن فنڈنگ کیس میں بھی کوئی پیش رفت نہیں ہو رہی، احتساب کا نعرہ بلند کرنے والے بی آر ٹی کیس میں حکم امتناعی کے پیچھے چُھپ جاتے ہیں، آٹا، چینی، ادویات سمیت حکومت کے متعدد سکینڈل ہیں۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا آج قوم کے مسائل میں معیشت سب سے اوپر ہے، اس ملک میں لوگ بجلی کا بل تک ادا کرنے کے قابل نہیں رہے، مفت ادویات اور ڈائیلسز کا سلسلہ ختم ہو چکا ہے، لوگوں کو علم ہی نہیں کہ کورونا ویکسین پر حکومتی پالیسی کیا ہے؟ آج کپاس کی پیداوار انتہائی کم ہو چکی ہے جبکہ چینی 135 روپے فی کلو تک جانے کا امکان ہے۔
حمزہ شریف نے کہا 2 دہائیوں سے واویلا ہو رہا ہے، کالا باغ ڈیم پر اتفاق رائے نہیں ہو سکا اور وہ سیاست ہی کی نذر ہو گیا، دیامر بھاشا ڈیم کے لئے زمین ہم نے خریدی، موٹر ویز بنائیں، آج دیامر بھاشا ڈیم پر حکومت کی کیا پالیسی ہے؟ 10، 15 سال بعد پانی پر لڑائیاں ہوں گی تو قوم ہمیں موردِ الزام ٹھہرائے گی۔ حمزہ شریف نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آج لاہور میں کوئی کوڑا اٹھانے والا کوئی نہیں حالانکہ شہباز شریف نے اس پنجاب کو صاف ستھرا کر دیا تھا
ان کا مزید کہنا تھا کہ آج ہم پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم پر عوام کے مسائل کی جنگ لڑ رہے ہیں، آج لوگ بھوک سے مر رہے ہیں، تمام سٹیک ہولڈرز کو مل بیٹھ کر سوچنے کی ضرورت ہے، آج ڈوبتی معیشت کو سہارا نہ دیا گیا تو قوم کے پاس پچھتاوے کے لئے کچھ نہیں ہو گا، ایسی حکمت عملی بنانا ہو گی کہ غربت کا خاتمہ کیا جائے، تمام اداروں کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔