انہوں نے کہا کہ 8 ڈالر کی اس قیمت کو کسی ملک کی قوت خرید کے تناسب سے ایڈجسٹ کیا جائے گا، رقم ادا کرنے والوں کو پوسٹ کاجواب دینے اور ٹوئٹر سرچز میں ترجیح ملے گی جس کا مقصد جعلسازی کو روکنا ہے۔بلو ٹک ٹوئٹر اکاؤنٹ کے نام کے آگے عام طور پر مشہور شخصیات کے لیے فی الحال مفت تھا۔ مگر اب اس کی مد میں ماہانہ فیس ادا کرنے پر ناقدین کہتے ہیں کہ اس اقدام سے قابل اعتماد ذرائع کی شناخت کرنا مشکل ہو سکتی ہے۔اس سے قبل 31 اکتوبر کو رپورٹس میں یہ بتایا گیا تھا کہ ٹوئٹر کے صارفین کو اب بلیو ٹک برقرار رکھنے کیلئے 20 ڈالرز ماہانہ ادا کرنا پڑسکتے ہیں۔ ایلون مسک کے مطابق وہ اس منصوبے پر عملدرآمد سے قبل مکمل وضاحت کریں گے اور اس سے ہی ہم بوٹس اور ٹرولز کو بھی شکست دے سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ ایلون مسک اس وقت ٹوئٹر کے سی ای او اور چیئرمین ہیں اور ان کے مطابق وہ عارضی طور پر کمپنی کے واحد ڈائریکٹر بھی ہیں۔Twitter’s current lords & peasants system for who has or doesn’t have a blue checkmark is bullshit.
— Elon Musk (@elonmusk) November 1, 2022
Power to the people! Blue for $8/month.
ٹویٹرپر"بلیوٹک"لینا ہے توقیمت بھی دینا ہوگی، ایلون مسک نے ٹویٹر کی پالیسی میں تبدیلی کردی ہے ، اب "بلیوٹک" والے صارفین کو ماہانہ 8ڈالر یعنی (17 سو سے زائد پاکستانی روپے) ماہانہ فیس ادا کرنا ہوگی۔ ٹوئٹر کا انتظام سنبھالنے کے بعد ایلون مسک کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر میں متعدد تبدیلیاں کی گئی ہیں جس طرح ٹوئٹر کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو کمپنی سے باہر نکال دیا گیا اس کے علاوہ مختلف رپورٹس کے مطابق ملازمین کی چھانٹی پر بھی غور کیا جارہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ٹوئٹر کے وہ صارفین جن کے اکاؤنٹ ویری فائیڈ ہیں ان کے حوالے سے بھی پالیسی میں تبدیلی لانے پر کام کررہے تھے تاہم اب ایلون مسک نے یہ اعلان کر دیا ہے کہ ٹوئٹر کے ویری فائیڈ اکاؤنٹ والے صارفین کو 8 ڈالر ماہانہ فیس ادا کرنا ہوگی۔ ایلون مسک کا ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ بلو ٹک کا نشان ہونےکا موجودہ نظام فضول ہے، نیا منصوبہ ٹوئٹرکو مواد تخلیق کرنے والوں کو دینے کے لیے آمدنی کا سلسلہ بنے گا۔