بات چیت کیلئے ہمیشہ تیار ہیں، فیصلے کرنے والوں سے بات ہوگی، عمران خان

بات چیت کیلئے ہمیشہ تیار ہیں، فیصلے کرنے والوں سے بات ہوگی، عمران خان
کیپشن: بات چیت کیلئے ہمیشہ تیار ہیں، فیصلے کرنے والوں سے بات ہوگی، عمران خان

ویب ڈیسک: بانی پاکستان تحریک انصاف و سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جمہوریت کی باتیں کرنے والے بوٹ کے آگے لیٹ گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اڈٰیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ 9 مئی ان کی انشورنس پالیسی ہے۔ 9 مئی ختم ہوا تو ان کی حکومت اور سیاست دونوں ختم ہوجائیں گی۔ تحقیقات کرنا ہے تو 9 مئی کے لیے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔ جب بھی مذاکرات کی بات ہوتی ہے یہ 9 مئی کا شور مچاتے ہیں۔ بات چیت کے لیے ہمیشہ تیار ہیں ۔ فیصلے کرنے والوں سے بات ہوگی۔

انہوں نے الزام لگایا کہ جمہوریت کی باتیں کرنے والے بوٹ کے آگے لیٹ گئے ہیں، 9 مئی کی تحقیقات کرنی ہے تو اس کے لیے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، مجھے اغوا کرنے کا جس نے حکم دیا اور جس نے سی سی ٹی وی فوٹیج غائب کی 9 مئی کی سازش اسی نے کی ہے۔

 ان کا کہنا تھا کہ گنیز بُک آف ورلڈ ریکارڈ میں دو نئی انٹریاں ہونے والی ہیں، ایک انٹری اس یوٹرن پر ہوگی جس میں ووٹ کو عزت دو کا کہہ کر بوٹ کو عزت دی گئی، نواز شریف اڑھائی سال تک ووٹ کو عزت دو کا کہتے رہے، فوج اور مارشل لا پر تنقید کرتے رہے۔

عمران خان نے بتایا کہ خواجہ آصف نے فوج کو جتنا برا بھلا کہا کسی نے نہیں کہا،احسن اقبال نے پہلی مرتبہ حمود الرحمٰن کمیشن رپورٹ کا بتایا تھا، احسن اقبال نے فوج سے متعلق کہا تھا کہ یہ ریاست کے اندر ریاست ہے، احسن اقبال یہ بھی کہتے رہے کہ پاکستان میانمار بننے جارہا ہے۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ گنیز بک میں دوسری انٹری اس پر ہوگی کہ نواز شریف چاروں امپائروں کو ساتھ ملا کر کھیلا پھر بھی ہارگیا، دوسری پارٹی کو میچ کھیلنے ہی نہیں دیا گیا، نواز شریف کو جتوانے کے لیے 74 ہزار ووٹ ڈلوائے گئے، پٹن کی رپورٹ ہے کہ یاسمین راشد سے جتوانے کے لیے نواز شریف کو 74 ہزار ووٹ ڈلوائے گئے۔

مذاکرات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ محمود خان اچکزئی کی حکومت سے بات چیت چل رہی ہے، ہم بات چیت کے لیے ہمیشہ تیار ہیں، بات چیت کو کبھی نہ نہیں کی لیکن بات ان کے ساتھ ہوگی جو با اختیار ہیں، جو ان کو لے کر آئے ہیں، حکومت سے بات کرنا الیکشن میں ان کے ڈاکے کو تسلیم کرنا ہے۔

سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہمارے 8 ستمبر کے جلسے کے تین مقاصد ہیں، ایک مقصد چوری کیا ہوا مینڈیٹ پی ٹی آئی کو واپس کیا جائے، دوسرا مقصد قبضہ گروپ سے ملک کو حقیقی آزادی دلانا ہے اور تیسرا مقصد ملک میں آزاد عدلیہ ہے، مزید کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو لانے کے لیے عدلیہ پر حملہ کیا جارہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آکسفورڈ یونیورسٹی کا چانسلر بننا پاکستان کے لیے اعزاز ہوگا، اگر چانسلر نہ بن سکا تو بھی کوئی بات نہیں، پاکستان میں کرکٹ کی تاریخ میں اس مقام تک کوئی نہیں پہنچا جہاں میں پہنچا ہوں، پاکستان میں سب سے بڑا سماجی کارکن میں ہوں، ہم نے 2 ہسپتال بنائے، 2 یونیورسٹیاں بنائیں اور ایک یونیورسٹی بن رہی ہے۔

Watch Live Public News