’دونوں کیخلاف آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ چلے گا‘

’دونوں کیخلاف آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ چلے گا‘

مسلم لیگ ن کے رہنماء احسن اقبال کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ عمران نیازی اور اس کے سٹے آرڈر پہ بیٹھے ڈپٹی سپیکر دونوں آئین شکنی کے مرتکب ہوئے ہیں اور انہوں نے پاکستان کو دنیا کے سامنے بے توقیر کرنے کو کوشش کی ہے-

اپنے ٹوئٹر پیغام میں انکا کہنا تھا کہ اس آئین شکنی پر دونوں کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ چلے گا- سپریم کورٹ میں یہ اقدام چیلنج ہو گا اور کالعدم ہو گا انشاء اللہ-

ایک اور ٹوئٹ میں انکا کہنا تھا کہ عمران نیازی نے جانا تو تھا لیکن اللہ کی قدرت دیکھئیے کہ اپنے ہی ہاتھوں آرٹیکل 6 لگوا کر جا رہا ہے تاکہ جو تباہی ملک اور قوم کی اس نے کی ہے اس پر پورا انجام ہو-

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرپرسن بلاول بھٹو نے عدم اعتماد کی تحریک کو مسترد کردینے اور اس کے بعد وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے قومی اسمبلی کو تحلیل کر دینے کی تجویز کے بعد کہا ہے کہ حکومت نے آئین کی خلاف ورزی کی ہے۔

’متحدہ اپوزیشن پارلیمان سے نہیں جائے گی۔ ہمارے وکلا سپریم کورٹ کی طرف جا رہے ہیں۔ ہم تمام اداروں سے درخواست کرتے ہیں کہ پاکستان کے آئین کے تقدس کو ملحوظ خاطر رکھا جائے اور اس کا تحفظ اور اس کا دفاع کیا جائے۔

سیاسی صورتحال پر  سپریم کورٹ کا ازخود نوٹس

ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی جانب سے اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کو مسترد کیے جانے کے بعد پیدا ہونے والی سیاسی صورت حال کے بعد چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے ازخود نوٹس لے لیا۔

رجسٹرار سپریم کورٹ نے اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ چیف جسٹس پاکستان نے ملک میں پیدا ہونے والی سیاسی صورت حال پر ازخود نوٹس لے لیا ہے۔

ذرائع نے بتایا تھا کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس عمر عطا بندیال نے ساتھی ججز کو مشاورت کے لیے بلایا تھا۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال اور عدالتی عملہ بھی سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان کی قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر نے اپنی رولنگ میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف پیش کی گئی عدم اعتماد کی قرارداد کو آئین کے منافی اور ضوابط کے خلاف قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔ اس کے بعد قوم سے خطاب میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ انھوں نے صدر کو قومی اسمبلی کو تحلیل کرنے کی تجویز دے دی ہے۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔