ویب ڈیسک: سال 2008 سے 2013 تک پیپلزپارٹی کیجانب سے آئی ایم ایف سے سب سے زیادہ قرض لیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2008 سے 2013 تک 5 ارب 23 کروڑ ایس ڈی آر (سپیشل ڈرائینگ رائٹس) سے زائد قرض لیا گیا۔ یہ رقم امریکی کرنسی میں 7 ارب 72 کروڑ 59 لاکھ ڈالر سے زائد بنتی ہے۔ 2008 سے 2013 تک آئی ایم ایف کو 3 ارب ڈالر سے زائد قرض واپس کیا گیا۔ پیپلز پارٹی نے آئی ایم ایف کو 48 کروڑ 40 لاکھ ڈالر سے زائد سود ادا کیا۔
پیپلز پارٹی کے بعد پاکستان مسلم لیگ ن نے آئی ایم ایف سے زیادہ قرض لیا۔ مسلم لیگ ن نے 2013 سے 2018 تک 4 ارب 39 کروڑ ایس ڈی آر قرض لیا۔ 5 سالوں میں لی جانے والی یہ رقم 6 ارب 48 کروڑ ڈالر سے زائد بنتی ہے۔ 2013 سے 2018 کے دوران 4 ارب سے زائد ایس ڈی آر قرض واپس کیا گیا۔ 5 سالوں کے دوران واپس کیا گیا قرض 5 ارب 92 کروڑ ڈالر سے زائد بنتا ہے۔ مسلم لیگ ن نے 5 سالوں میں 31 کروڑ 77 لاکھ ڈالر سے زائد سود ادا کیا۔
پی ٹی آئی حکومت نے 4 ارب 5 کروڑ سے زائد ایس ڈی آر قرض لیا۔ 2018 سے 2022 تک آئی ایم ایف سے لیا گیا قرض تقریبا 6 ارب ڈالر بنتا ہے۔ تحریک انصاف حکومت نے 2 ارب 72 کروڑ ایس ڈی آر قرض واپس کیا۔ امریکی کرنسی میں واپس کیا گیا یہ قرض 4 ارب 2 کروڑ ڈالر بنتا ہے۔ 2018 سے 2022 تک آئی ایم ایف کو79 کروڑ 11 لاکھ ڈالرسود ادا کیا گیا۔