(ویب ڈیسک )اتر پردیش کے ہاتھرس ضلع کے سکندرراؤ علاقے میں منعقدہ ستسنگ میں بھگدڑ مچنے سے اب تک 122 افراد کی موت ہوچکی ہے ۔
پولیس نے منتظمین کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ حادثے کے بعد سے ہی بھولے بابا فرار ہیں۔ پولیس ان کی تلاش کر رہی ہے۔ بابا نارائن ہری کا فون بھی بند ہے۔ مانا جارہا ہے کہ بابا ہاتھرس کی حدود سے باہر ہے۔ وزیراعلی یوگی نے 24 گھنٹے کے اندر تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کیلئے کہا ہے۔ ادھر وزیراعلی یوگی نے کہا ہے کہ یہ حادثہ ہے یا سازش، اس کی بھی جانچ ہوگی۔
یہ واقعہ پلرائی گاؤں میں ایک ستسنگ میں پیش آیا، جس میں بڑی تعداد میں لوگ شرکت کے لیے پہنچے تھے۔ ہاتھرس کے ڈی ایم آشیش کمار کے مطابق سکندرراؤ میں ‘ بھولے بابا’ کا سماگم ہو رہا تھا اور جب سماگم ختم ہو رہا تھا تو وہاں بہت زیادہ امس تھی، ایسے میں لوگوں کے باہر نکلنے کے وقت بھگدڑ مچ گئی ۔ ستسنگ کی اجازت ایس ڈی ایم نے دی تھی۔ ستسنگ میں تقریباً 50 ہزار لوگ جمع ہوئے تھے۔ 50 ہزار کے ہجوم کو کنٹرول کرنے کے لئے 72 پولیس اہلکار ڈیوٹی پر لگائے گئے تھے۔
حادثے کی بڑی وجہ بھی سامنے آگئی
حادثے کی بڑی وجہ بھی سامنے آگئی ہے۔ دراصل بھولے بابا کی گاڑی گزرنے کے وقت نکل رہی بھیڑ کو روک دیا گیا تھا ۔ قافلہ گزرنے کے بعد اچانک بھیڑ کو چھوڑا گیا۔ پیچھے سے آرہی بھیڑ آگے کے لوگوں کو روندتی ہوئی آگے بڑھی۔ جان بچانے کے لئے لوگ بھاگنے لگے ۔ اسی بھگدڑ میں لوگ ایک دوسرے کے اوپر چڑھ گئے اور 100 سے زیادہ لوگوں کی موت ہوگئی ۔
ادھر وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ ہاتھرس حادثے کی براہ راست نگرانی کر رہے ہیں۔ اے ڈی جی آگرہ اور کمشنر علی گڑھ کی قیادت میں ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے اور حادثے کی وجوہات کی جانچ کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ وزیراعلی یوگی نے ان عہدیداروں کو اگلے 24 گھنٹوں میں جانچ کرکے رپورٹ دینے کیلئے کہا ہے۔