ویب ڈیسک: سرکاری اسپتالوں کی تزئین و آرائش میں نقائص سامنے آنے لگے۔ اسپتالوں کی انتظامیہ نے وزیر اور سیکریٹری صحت کے سامنے شکایات کے انبار لگادیے۔
ذرائع کے مطابق تزئین و آرائش کرنے والے ٹھیکیداروں کے خلاف نیب،اینٹی کرپشن اور ایف آئی اے میں جانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ محکمہ صحت پنجاب کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
اسپتال سربراہان نے شکایت کی ہے کہ کمیونیکشن اینڈ ورکس ڈیپارنمنٹ کی جانب سے کام درست نہیں ہورہا، ٹھیکیدار تزئین و آرائش میں غیرمعیاری میٹیریل استعمال کررہے ہیں۔
وزیرصحت نے جواب دیا کہ ایسا لگتا ہے کمیونیکشن اینڈ ورکس ڈیپارٹمنٹ کے انجینئرز کام کرنے کو تیار نہیں۔ تزئین و آرائش میں لوگ کمیشن پر نظر لگائے بیٹھے ہیں۔ اربوں روپے کی تزئین و آرائش میں نہ واش روم بنے، نہ لفٹیں۔ تزئین و آرائش ہونے کے بعد دیواروں میں پانی آگیا ہے۔
سربراہان نے شکایت کی ہے کہ تزئین و آرائش میں کنٹریکٹر بہت تنگ کررہے ہیں۔
خواجہ سلمان رفیق نے اجلاس میں جواب دیا کہ اگر کوئی کنٹریکٹر کام نہیں کرتا تو ہم اینٹی کرپشن، نیب اور ایف آئی اے میں جاتے ہیں۔
وزیر صحت نے اسپتال سربراہان کو سی اینڈ ڈبلیو، ٹھیکیداروں کے خلاف خفیہ شکایات دینے کی ہدایت کردی۔