وزیرآباد: تشدد زدہ برہنہ لاش پولیس اہلکار کی نکلی

وزیرآباد: تشدد زدہ برہنہ لاش پولیس اہلکار کی نکلی
وزیر آباد: وزیر آباد کے قریب کھتیوں میں سے گزشتہ دنوں ملنے والی لاش کالعدم تنظیم کے مارچ پر ڈیوٹی سرانجام دینے والے پنجاب پولیس کے کانسٹیبل عدنان احسان کی نکلی۔ شہید کانسٹیبل 6 سالہ بچی کا باپ تھا۔ شہید کانسٹیبل عدنان کی پورے سرکاری اعزاز کیساتھ پولیس لائن میں نماز جنازہ ادا کی گئی جس کے ان کے جسد خاکی کو سپرد خاک کر دیا گیا۔ شرکا نے شہید کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی۔ پولیس اہلکار عدنان احسان کی شہادت کا مقدمہ تھانہ صدر وزیر آباد میں درج کر لیا گیا ہے۔ اس کی تفتیش کیلئے ایس ایس پی انویسٹی گیشن سید علی کی سربراہی میں تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔ شہید کانسٹیبل کے بھائی نے میڈیا کو بتایا کہ عدنان دوائی لینے میڈیکل سٹور پر گیا تھا۔ جس کے بعد وہ لاپتا ہو گیا۔ ہم نے کافی جگہ اس کی تلاش کی لیکن ناکام رہے۔ بعد ازاں اس کی گمشدگی بارے پولیس کو اطلاع دی گئی۔ اس نے بتایا کہ گزشتہ روز عدنان احسان لاش کھیتوں سے برہنہ حالت میں ملی۔ https://twitter.com/OfficialDPRPP/status/1455446142062374913?s=20 عدنان احسان کے بھائی نے اپنا کرب بیان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے جوانوں کے ہاتھوں سے اسلحہ لے کر مرنے کو ڈنڈے دے دیئے ہیں، ہمارا بھائی عوام کی حفاظت کرتے ہوئے وہ شہید ہوا ہے۔ سی پی او گوجرانوالہ کیپٹن ریٹائرڈ حماد عابد کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شہید اہلکار اپنی ڈیوٹی پر تھا، اسے انتہائی بے دردی کے ساتھ تشدد کا نشانہ بنایا گیا، ہمارے جوان کی بے توقیری کی گئی۔ اس کو شہید کرکے وردی تک اتار دی گئی۔ اس کے پورے جسم پر تشدد کے نشانات ہیں۔ یہ کھلے عام دہشتگردی ہے۔ تمام شہدا اور زخمیوں کا پنجاب پولیس بھرپور خیال رکھے گی۔

Watch Live Public News