اسلام آباد(ویبڈیسک) وزیراعظم کے لاہورکےگھر سے ملتےجلتے ایڈریس پر 2آف شورکمپنیوں کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
ہاک فیلڈ لمیٹڈ اور لاک گیٹ انویسٹمنٹ نامی کمپنیاں سی شیلز میں رجسٹرڈ ہیں، جن کا ایڈریس وزیراعظم عمران خان کی لاہور میں موجود رہائش گاہ زمان پارک کا ہے۔ تاہم نجی ٹی وی کے مطابق زمان پارک میں ایک ہی ایڈریس کے دو گھر موجود ہیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق یہ دونوں آف شورکمپنیاں فریدالدین اوراس کےدوست کےنام پردرج ہیں، جب اس حوالے سے مزید معلومات حاصل کی گئیں تو معلوم ہوا کہ کمپنیوں کا ایڈریس وزیراعظم کے گھر کے پتے سے ملتا جلتا ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں فرید الدین نامی شخصکا کہنا تھا کہ ایک آف شور کمپنی انکی ہے اور دوسری انکے دوست کی ہے جو برطانیہ میں مقیم ہے.
معاملے میں وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گل نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا کوئی بےنامی اکاونٹ نہیں، ماضی میں ایک آف شور کمپنی استعمال کی گئی جو عدالت میں بتاچکے، عمران خان اپنی ساری جائیداد کی تفصیلات عدالت میں پیش کرچکے ہیں، وزیراعظم سے پوچھا انہوں نے کہاکہ میرا کوئی رشتہ دار فریدالدین نہیں، عمران خان کے رشتے دار نے بتایا زمان پارک میں دو گھر ایک پتے پر ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کا فریدالدین سے براہ راست کوئی تعلق نہیں، وزیراعظم کے کسی دوست یا ملازم کا نام بھی فرید الدین نہیں،سپریم کورٹ وزیراعظم عمران خان کو صادق اور امین قراردے چکی ہے،ہم ان لوگوں کی طرح نہیں ،سوال پوچھیں تو کہتےہیں پتہ نہیں۔
مالی امور پر سب سے بڑی تحقیقات،پاناما پیپرز کے بعد پنڈورا پیپرز تہلکہ مچانے کے لئے تیار، آئی سی آئی جے آج ایک کروڑ 19 لاکھ فائلوں پر مشتمل تفصیلات جاری کرے گا. تحقیقات میں دو پاکستانی صحافیوں سمیت 117ممالک کے 600 صحافیوں اور 150میڈیا تنظیموں نے حصہ لیا، پنڈورا پیپرز میں پاکستان اور مختلف ملکوں کی اہم شخصیات کی مالی تفصیلات بھی شامل ہیں. یاد رہے کہ پاکستان کے پاس آف شورکمپنیاں رکھنے والےکئی پاکستانیوں کا ریکارڈ موجود ہے، جن پر قومی احتساب بیورو نیب تحقیقات کررہا ہے۔
Are you ready for the #PandoraPapers? This new investigation is our most expansive exposé of financial secrecy yet. Coming tomorrow at 12:30 p.m. EDT, 4:30 p.m. GMT., it features reporting from more than 600 journalists from 150 media outlets in 117 countries across the globe. pic.twitter.com/Ew0CnVInh9
— ICIJ (@ICIJorg) October 2, 2021
واضح رہے کہا اس سے قبل سپریم کورٹ نے شریف خاندان کے خلاف پاناما لیکس کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیا تھا۔بڑے پیمانے پر خفیہ دستاویزات افشا ہونے سے پتہ چلا ہے کہ دنیا بھر کے چوٹی کے امیر اور طاقتور افراد اپنی دولت کیسے چھپاتے ہیں۔ یہ دستاویزات پاناما کی ایک لا فرم موساک فونسیکا سے افشا ہوئیں اور ان کی تعداد ایک کروڑ دس لاکھ ہے۔