نیو یارک( ویب ڈیسک ) امریکہ میں نیویارک کے گورنر اینڈریو کومو پر اپنے عہدے کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے گیارہ خواتین کو ہراساں کرنے کا الزام ثابت ہو گیا، 5 ماہ کی تحقیقاتی رپورٹ کے بعد ہونے والے اس انکشاف کو نیو یارک کے گورنر نے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کبھی کسی کو غیر مناسب انداز میں ہاتھ نہیں لگایا۔ تفصیلات کے مطابق امریکی شہر کے نیو یارک کے گورنر اینڈریو کومو پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے ریاستی اور وفاقی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے عہدے کا ناجائز استعمال کیا اور خواتین کو غیر ضروری طور پر ہاتھ لگایا جس کی وجہ سے وہ ہراسانی کے مرتکب ہوئے ہیں۔ ان الزامات کے بعد ایک تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی جس نے پانچ ماہ کی تحقیقات کے بعد اب اپنی رپورٹ جاری کر دی ہے۔ تحقیقاتی رپورٹ میں یہ بات بتائی گئی ہے کہ اینڈریو کومو نے مختلف اوقات میں گیارہ خواتین کو مختلف طریقوں سے ہراساں کیا، امریکی صدر نے رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد اینڈریو کومو کو مشورہ دیا ہے کہ وہ مستعفی ہوجائیں جبکہ کئی حکومت اور اپوزیشن اراکین کانگریس نے بھی گورنر نیو یارک سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔ گورنر نیو یارک نے ان تمام الزامات اور تحقیقاتی رپورٹ کی ایک بار پھر تردید کرتے ہوئے کہا کہ جو منظر نامہ پیش کیا جا رہا ہے حالات اس سے بہت مختلف ہیں، میرے خلاف سازش کی جا رہی ہے اور میں نے کبھی بھی کسی خاتون کو غیر مناسب انداز میں ہاتھ نہیں لگایا جس سے وہ غیر محفوظ محسوس کرتی۔