لاہور ( پبلک نیوز) آئی ایم ایف کی کڑی شرائط۔، حکومت نے گھنٹے ٹیک دیئے۔ پرتعیش امپورٹڈ اشیا پر پابندی۔ موبائل فون، اسٹیشنری، پیک فوڈ آئٹمزاور زیرو ریٹڈ سیکٹر سے بھی سیلز ٹیکس چھوٹ مکمل ختم کئے جانے کا امکان ہے۔ منی بجٹ کی تیاری آخری مراحل میں داخل ہو گئی۔ آئی ایم ایف کی سخت شرائط کے سامنے حکومت نے گھنٹے ٹیک دیئے جس کے بعد پرتعیش امپورٹڈ اشیاء پر پابندی کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق منی بجٹ 350 ارب روپے ٹیکسوں پر مشتمل ہوگا، آئی ایم ایف شرائط کے تحت ٹیکس چھوٹ اورمراعات ختم کی جارہی ہیں۔ موبائل فون، اسٹیشنری، پیک فوڈ آئٹمزاور زیرو ریٹڈسیکٹر سے بھی سیلز ٹیکس چھوٹ مکمل ختم کئے جانے کا امکان ہے۔ منی بجٹ میں مخصوص شعبوں کو حاصل ٹیکس چھوٹ کو بھی ختم کر دیا جائے گا۔ حکومت منی بجٹ میں سیلز ٹیکس کی چھوٹ کو واپس لے گی۔ لگژری اشیاء کی درآمدات پر مزید ٹیکس لگائے جائیں گے۔ اس کے علاوہ درآمدی گاڑیوں پر بھی مزید اضافی ٹیکس عائد کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس ریفائنری اسٹیج پر لاگو ہوگا۔