اسلام آباد (پبلک نیوز) قومی اسمبلی کے اجلاس میں 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف آج بھی اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا۔ پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی ارکان آپس میں لڑپڑے۔ آغا رفیع اللہ کے دھکے سے پی ٹی آئی رکن عطا اللہ سیڑھیوں پہ جا گرے۔ اپوزیشن اراکین نے اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کر لیا اور وزراء کی تقاریر کے دوران ایوان میں نعرے اور سیٹیاں گونجتی رہیں۔ اپوزیشن اراکین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ حالات خراب ہونے پر سکیورٹی طلب کر لی گئی جس نے اسپیکر ڈائس کو گھیرے میں لے لیا۔
تفصیلات کے مطابق پارلیمان کا ایوان زیریں نمائندگا ن کی عدم برداشت کے باعث پہلے مچھلی منڈی بنا اور پھر ریسلنگ کورٹ بن گیا۔ پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی ارکان آپس میں گتھم گتھا ہوگئے، پیپلز پارٹی کے نوید قمر اور آغا رفیع اللہ کی پی ٹی آئی کے فہیم خان اور عطاء اللہ سے ہاتھا پائی بھی ہوئی آغا رفیع اللہ کے دھکے سے پی ٹی آئی رکن عطا اللہ گر پڑے، پی ٹی آئی کےفہیم خان اور نوید قمر میں بھی جھڑپ ہو گئی۔
حالات خراب ہونے پر سیکورٹی طلب کر لی گئی، اپوزیشن اراکین اسپیکرچیئر کے پاس پہنچے تو سکیورٹی اہلکاروں نے چیئر کے گرد حصار بنا لیا تاہم حکومتی اور اپوزیشن ارکان کا ایک دوسرے کےدرمیان تلخ جملوں کا تبادلہ جاری رہا، چور چور اور لوٹا لوٹا کے نعرے بھی لگتے رہے، اپوزیشن ارکان نشستوں پر کھڑے ہو کر سیٹیاں اور ڈیسک بجاتے رہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے ایوان میں ہنگامہ آرائی اور جھگڑے کا نوٹس لیتے ہوئے ہنگامہ اور لڑائی کرنے والوں کے خلاف ایکشن کا فیصلہ کرلیا، اسپیکر نے ایوان میں لگے کیمروں کی فوٹیج طلب کر لی۔