کراچی: (ویب ڈیسک) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ( آئی سی سی) کے قواعد وضوابط کے مطابق نوجوان گیند باز محمد حسنین کا بائولنگ ایکشن غیر قانونی قرار دیدیا گیا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی) کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کرکٹ آسٹریلیا کے ماہرین نے محمد حسنین کے باؤلنگ ایکشن کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔ جس کے بعد محمد حسنین کا باؤلنگ ایکشن ٹیسٹ 21 جنوری کو لاہور میں کیا گیا جبکہ کرکٹ آسٹریلیا سے تفصیلی رپورٹ آج موصول ہوئی ہے۔ ترجمان پی سی بی کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ گڈ لینتھ، فل لینتھ، بائونسر اور سلو بائونسر ڈیلوریز کرتے ہوئے محمد حسنین کے بازو کا خم 15 ڈگری سے بڑھ جاتا ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یقین ہے کہ محمد حسنین کے ایکشن کا مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔ اس مسئلے کے حل کیلئے پی سی بی ایک بائولنگ کنسلٹنٹ کا تقرر کرے گا جو محمد حسنین کے ساتھ ان کے باؤلنگ ایکشن پر کام کرے گا۔ پی سی بی کا کہنا ہے کہ پاکستان سپر لیگ کی ٹیکنیکل کمیٹی کی سفارش پر محمد حسنین کو لیگ میں مزید شرکت کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ غیر قانونی بائولنگ ایکشن کی درستگی تک محمد حسنین بین الاقوامی کرکٹ میں بھی باؤلنگ سے معطل رہیں گے۔ خیال رہے کہ اکیس سالہ محمد حسنین پاکستان کی طرف سے 8 ون ڈے انٹرنیشنل اور 18 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچوں میں مجموعی طور پر 29 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں۔ وہ بگ بیش کے علاوہ کیریبیئن لیگ بھی کھیل چکے ہیں۔ محمد حسنین کے بائولنگ ایکشن پر اعتراض اس وقت سامنے آیا تھا جب وہ بگ بیش میں سڈنی تھنڈر کی طرف سے سڈنی سکسرز کے خلاف میچ کھیل رہے تھے، جس میں ایمپائرز نے ان کے بائولنگ ایکشن کے مشکوک ہونے کے بارے میں رپورٹ دی تھی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ محمد حسنین کا بائولنگ ایکشن دوبارہ قواعد وضوابط کے مطابق ہو تو وہ تب ہی میدان میں واپس آئیں۔