’’کیا سے کیا ہو گئے دیکھتے دیکھتے‘‘

’’کیا سے کیا ہو گئے دیکھتے دیکھتے‘‘
لاہور(پبلک نیوز) حال ہی میں شوبز ترک کرنے والی رابی پیر زادہ کی ملالہ یوسفزئی پر تنقید . اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا بہن میں نے موسیقی چھوڑ دی ہے۔ مگر آپ کو دیکھ کر نصرت فتح علی خان مرحوم یاد آگئے، “کیا سے کیا ہو گئے دیکھتے دیکھتے”رابی کا کہنا تھا کہ ہم مسلمان گالیاں یا فسق باتیں نہیں کرتے، صرف امید کرتے ہیں اگر دین کا کلچر نہیں پسند تو دین کو ریپریسنٹ مت کریں۔ اللہ ہم سب کو ہدایت دے، کوئی مکمل نہیں #Malala. واضح رہے کہ ملالہ پر انکے حالیہ بیان کو لیکر خاصی تنقید ہو رہی ہے. انھوں نے گزشتہ دنوں انٹرنیشنل میگزین ‘ووگ’ کو ایک خصوصی انٹرویو دیا جس کے بعد میگزین نے ان کی تصویر کو سر ورق پر بھی شائع کیا۔ اس انٹرویو میں انھوں نے شادی کے حوالے سے اپنا مختلف مؤقف دیا۔ اس مؤقف پر پاکستان میں کافی واویلہ ہوا۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر اس انٹرویو کی وجہ سے ان کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔ووگ میگزین کو دیے گئے انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ ’مجھے یہ بات سمجھ نہیں آتی کہ لوگ شادی کیوں کرتے ہیں۔ اگر آپ کو اپنی زندگی کا ساتھی چاہیے تو آپ شادی کے کاغذات پر دستخط کیوں کرتے ہیں، یہ ایک پارٹنرشپ کیوں نہیں ہو سکتی؟‘

مصنّف پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغیات سے فارغ التحصیل ہیں اور دنیا نیوز اور نیادور میڈیا سے بطور اردو کانٹینٹ کریٹر منسلک رہے ہیں، حال ہی میں پبلک نیوز سے وابستہ ہوئے ہیں۔