(ویب ڈیسک)گندم اسکینڈل پر سابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اور حنیف عباسی میں تلخ کلامی کا معاملہ،پاکستان تحریک انصاف کا انوار الحق کاکڑ اور حنیف عباسی میں ہونے والی تکرار پر ردعمل آگیا۔
تفصیلات کےمطابق ترجمان تحریک انصاف کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہاگیا کہ سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ اور حنیف عباسی کے درمیان تکرار قوم کی آنکھیں کھولنے کے لئےکافی ہے، انوار الحق کاکڑ اور حنیف عباسی میں ہونے والی تلخ کلامی دراصل قومی خزانے سے لے کر قوم کا مینڈیٹ چرانے تک کے سفر میں ملوث کرادروں کا اعتراف جرم ہے۔
شفاف اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کی آئینی ذمہ داری نبھانے کے پابند نگران وزیر اعظم کا دھاندلی کے ذریعے مسلط ہونے والوں کو فارم 47 کی دھمکی دینا اصل حقائق سے پردہ چاک کرتا ہے،سابق نگران وزیراعظم اور موجودہ حکمران جماعت کے اراکین کے مابین کئی اہم سوالات کو جنم دینے والی گفتگو معاملے کی شفاف تحقیقات کی متقاضی ہے۔
راتوں رات قوم کا مینڈیٹ چرانے اور گندم کی مثالی پیداوار کو بدانتظامی کی نذر کرنے والے اپنے جرائم تسلیم کرنے کی بجائے ایک دوسرے کو قصوروار ٹھہرا رہے ہیں،سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے آئینی اختیارات سے تجاوز کے نتیجے میں ملک میں وافر گندم کی موجودگی کے باوجود اضافی گندم کی درآمد کا خمیازہ آج کسان کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔
جعلی فارم 47 کے تحت منصب پر مسلط ہونے والے مسائل کے حل کیلئے مؤثر اقدامات اٹھانے کی بجائے بیان بازی اور دھمکیوں پر اکتفا کیے ہوئے ہیں،وفاقی حکومت کی جانب سے گندم درآمدی سکیم پر کی جانے والی بے سود تحقیقات اور شراکت داروں کے درمیان چپقلش قومی مجرمان کو بچانے کی ایک گھناؤنی کوشش ہے۔
انوار الحق کاکڑ اور حنیف عباسی کے درمیان ہونے والی گفتگو کے تناظر میں جوڈیشل کمیشن قائم کر کے منظم منصوبے کے تحت اضافی گندم درآمد کرنے کے ذمہ داران کا احتساب کیا جائے۔
ترجمان تحریک انصاف نے مزید کہا کہ جوڈیشل انکوائری کے ذریعے انتخابی نتائج میں ردوبدل اور جعلی فارم 47 تیار کرنے کے پیچھے کارفرما عناصر کو بھی بے نقاب کیا جائے اور عوامی مینڈیٹ حقیقی حق داروں کو واپس کیا جائے۔