ویب ڈیسک: اسلامی جمیعت طلبہ کا کرغیزستان میں پاکستانی طلبا و طالبات پر تشدد کے خلاف کرغیزستان کایمبیسی کے باہر احتجاج کیا۔
تفصیلات کے مطابق مظاہرین کی جانب سے کرغیزستان ایمبیسی کے باہر نعرے بازی لگا دی گئی۔مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہم معصوم طلبا کا ساتھ دینے کیلئے کرغزستان ایمبیسی کے باہر موجود ہیں،والدین کا اپنے بچوں سے رابطہ نہیں ہورہا،ہم پاکستانی طلباء کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ پاکستانی طلباء وطالبات کو اس وقت تحفظ اور مدد کی ضرورت ہے ۔
مظاہرین نے مزید کہا کہ طلباء کی جانوں کو اس وقت شدید خطرات لاحق ہیں،مقامی لوگ پاکستانی طلباء کو ہاسٹلز سے نکال رہے ہیں،حکومت فی الفور پاکستانی طلباء کو تحفظ فراہم کرے۔
احتجاج کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی نفری کرغیزستان سفارت خانے کے باہرپہنچ گئی اور سفارت خانے کے اردگرد خاردار تاریں لگا دیں۔
کرغستان میں رات پاکستانی طلبہ پر مقامی لوگوں کے حملوں کے بعد اسلام آباد پاکستان میں کرغستان کے سفارت خانے کے باہر کی صورتحال _ !!! pic.twitter.com/A4PSEqh4KT
— Ehtsham Kiani (@ehtshamkiani) May 18, 2024
قبل ازیں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کرغزستان تشدد معاملے پر ایک بیان جاری کیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ کرغزستان میں ہمارے بچوں پر حملے ہورہے ہیں، کچھ طلبا کے شہید ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے ایکس پر جاری اپنے پیغام میں کہا کہ ویڈیوز اور تصاویر میں دیکھا جاسکتاہے کہ صورتحال انتہائی تشویش ناک ہے، پاکستانی سفارت خانہ بچوں کی کالز تک نہیں اٹھارہا۔
کرغیزستان میں ہمارے بچوں پر حملے ہورہے ہیں، کچھ طلباء کے شہید ہونے کی بھی اطلاعات ہیں، وڈیوز اور تصاویر میں دیکھا جاسکتاہے کہ صورتحال انتہائی تشویش ناک ہے، پاکستانی سفارت خانہ بچوں کی کالز تک نہیں اٹھارہا۔
— Naeem ur Rehman (@NaeemRehmanEngr) May 18, 2024
میں حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتاہوں کہ محض روائیتی بیانات دینے کے بجائے… pic.twitter.com/O8dXt45pG4
انہوں نے کہا کہ حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں روایتی بیانات کے بجائے ٹیم بشکیک روانہ کی جائے اور ہمارے بچوں کو محفوظ بنانے کے لئے عملی اقدامات کیے جائیں۔