ویب ڈیسک:ہنگامے کی خبر سنتے ہی یونیورسٹی کے کرغیز اساتذہ اپنی جانوں کی پروا کئے بغیر اپنے پاکستانی طلبا کی جانیں بچانے پہنچ گئے۔
رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر ڈاکٹر سمیع کی جانب سے پوسٹ کی جانے والی ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ ’’ سب ایک جیسے نہیں ہوتے، اس موقع پر کرغیز کے مقامی اساتذہ نے مثالی جرات کا مظاہرہ کیا اور درجنوں پاکستانی طلبا کی مدد کی ۔ ان جیسے افراد کو خراج تحسین ہے’’۔
یاد رہے کہ کرغزستان میں پاکستانی طلبہ کے ہاسٹلز پر مقامی افراد نے حملہ کر کے تشدد کا نشانہ بنایا اور توڑ پھوڑ کی، تشدد سے متعدد طلبہ زخمی ہو گئے جبکہ 3 کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق کرغزستان کے شہر بشکیک میں مقامی اور غیر ملکی طلبہ کی لڑائی شروع ہوئی جس کی زد میں پاکستانی بھی آ گئے، مقامی افراد نے پاکستانی طلبہ کے ہاسٹلز پر حملہ کر کے وہاں موجود پاکستانیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں متعدد زخمی ہو گئے۔
حملہ آوروں نے ہاسٹل کے دروازے اور کھڑکیوں کے شیشے بھی توڑ دیئے، واقعے کے بعد پاکستانی طلبہ خوفزدہ ہو گئے، ہاسٹل میں پاکستانی طالبات کو بھی ہراساں کرنے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
"Not everyone is alike. Our Kyrgyz local teachers have shown remarkable courage and compassion, helping and rescuing students in need. Kudos to these heroic individuals!"#kyrgyzstan #bishkek pic.twitter.com/rpkfOWVXlO
— Dr Sami (@DrSami_says) May 17, 2024