ویب ڈیسک:کرغیزستان کے شہر بشکیک میں ہارون آباد سے تعلق رکھنے والے تقریباً 200 سے زائد طالب علم پھنس گئے جبکہ 1000طلباء کا تعلق خیبرپختونخواہ سے ہے۔
تفصیلا ت کے مطابق پاکستانی طلباء اور انٹرنیشنل یونیورسٹی کے طلباء کے ہاسٹلز پر لوکلز کی جانب سے حملہ کیا گیا۔
ہارون آباد
ہارون آباد سے تعلق رکھنے والے پاکستانی طلباء کا کہنا ہے کہ حملوں میں مبینہ طور پر کچھ طالب علموں کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں،لوکلز پاکستانی طلباء کے ہاسٹلز اور گھروں پر حملے کر کے توڑ پھوڑ کررہے ہیں۔ہماری سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔
بہاولنگر
طلباء کا کہنا ہے کہ گورنمنٹ سے اپیل کرتے ہیں کہ کرغیزستان کے ساتھ سفارتی طور پر رابطہ کیا جائے،بشکیک میں اس وقت 200 سے زائد میڈیکل کے طالب علم ہیں جن کا تعلق بہاولنگر سے ہے۔
نارووال
کرغیزستان میں گشیدگی،نارووال کے بھی بچے متاثر ،کرغیزستان میں ہونے والے پرتشدد واقعات،نارووال کایتیم اظہوربھی شامل ہیں۔جووہاں اعلی تعلیم حاصل کرنے گئے ہوئے ہیں. احترام ڈیورڈ ایم بی بی ایس کی تعلیم حاصل کرنے گیا ہواہے۔
بچے کی دادی اوربہن بھائی کشیدگی سے پریشان ہیں۔
بھائی کا کہنا ہے کہ میرے بھائی نے بتایاکہ یہاں پاکستانی طلبا و طالبات کونشانہ بنایا جارہاہے،بچے کے والدین ڈیڑھ ماہ کے وقفے سے فوت ہوگئے بچہ والدہ کی ریٹائرمنٹ کے پیسوں سے تعلیم حاصل کرنے گیاہواہے۔ایشین یونیورسٹی نے طالب علموں کوکمروں میں بند رہنے کی ہدایات کی ہے۔
اہل خانہ نے وزیر اعظم پاکستان میاں شہبازشریف سے نوٹس لینے کامطالبہ کردیا۔
کبیروالا
کرغستان میں مقیم پاکستانی نوجواں شدید مشکلات کا شکار ہیں،کبیروالا سے تعلق رکھنے والے 3 سے چار طالبعلم اس وقت بھی اپنے فیلٹس میں موجود ہیں،کبیروالا عون رضا کھرل نے اپنے وڈیو بیان میں بتایا کہ حالات شدید ترین خراب ہیں۔پاکستانی ہوسٹلوں پر حملہ کر کے متعد افراد کو شدید زخمی کر دیا۔
طالبعلم کا کہنا ہے کہ پاکستان ایمبیسی ہمارے ساتھ تعاون نہی کر رہی،پاکستانی حکومت ہماری والپسی کا بندوبست کروائے۔