پاکستان کےوکلاء نےمتحدہ طورپر اپنی جہدوجہد شروع کردی ہے،مصطفین کاظمی

پاکستان کےوکلاء نےمتحدہ طورپر اپنی جہدوجہد شروع کردی ہے،مصطفین کاظمی
کیپشن: پاکستان کےوکلاء نےمتحدہ طورپر اپنی جہدوجہد شروع کردی ہے،مصطفین کاظمی

ویب ڈیسک: مصطفین کاظمی ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ جس طرح آئین کی بالادستی قانونی کی حکمرانی ملک کے نظام کو برباد کیا جا رہا ہے،جس طرح سے آرڈیننسز آرہے ہیں بینچ بن رہے اس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں۔اب بال جسٹس منصور علی شاہ سمیت آزاد ججز  کی کورٹ میں چلی گئی ہے،آزاد ججز کا کام ہے کہ وہ آئین  کی بالادستی کیلئے اپنا رول ادا کریں۔

تفصیلات کے مطابق مصطفین کاظمی ایڈووکیٹ نے انسداد دہشتگری عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنے جملہ ساتھی وکلاء کا شکر گزار ہوں جو یہاں پر آج پیش ہوئے،پاکستان کے وکلاء نے متحدہ طور پر اپنی جہدوجہد شروع کر دی ہے،جس طرح آئین کی بالادستی قانونی کی حکمرانی ملک کے نظام کو برباد کیا جا رہا ہے،جس طرح سے آرڈیننسز آرہے ہیں بینچ بن رہے اس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

مصطفین کاظمی ایڈووکیٹ نے کہا کہ میری طرف سے صرف پی ٹی آئی کے ہی نہیں دیگر جماعتوں کے وکلاء بھی آج عدالت میں پیش ہوئے،اب بال جسٹس منصور علی شاہ سمیت آزاد ججز  کی کورٹ میں چلی گئی ہے،آزاد ججز کا کام ہے کہ وہ آئین  کی بالادستی کیلئے اپنا رول ادا کریں۔

 پبلک نیوز کےرپورٹر نے مصطفین کاظمی سے سوال  کیا کہ آپ کے بارے میں ابہام ہے کہ آپ سرکاری ملازم تھے، آپ کی پریکٹس نہیں ہے تو آپ کس حیثیت سے سپریم کورٹ میں پیش ہوئے یہ ابہام کلئیر کریں۔

مصطفین کاظمی ایڈووکیٹ نے کہا کہ مجھے اور قاضی فائز عیسیٰ کو ایک ہی دن، ایک ہی کمرے میں 1983 کو وکالت کا لائسنس ملا تھا،جسٹس رشید اے رضوی کا میں ایسوسی ایٹ تھا بہت زبردست میں نے وکالت کی،پھر جب میں گورنمنٹ سروس میں تھا تو میرا لائنسنس معطل ہو گیا تھا،سروس سے ریٹائرمنٹ کے بعد میرا لائنسنس دوبارہ بحال ہوا،اب میں دوبارہ بہت اچھی طرح سے وکالت کے پیشے سے وابستہ ہو گیا ہوں۔

مصطفین کاظمی کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

 اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے سپریم کورٹ کے باہر احتجاج پر پاکستان تحریکِ انصاف ( پی ٹی آئی) کے ورکر مصطفین کاظمی کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کیس کی سماعت کی جس کے دوران مصطفین کاظمی کو پیش کیا گیا۔ مصطفین کاظمی کی جانب سے ایمان مزاری، رضوان اور دیگر وکلاء پیش ہوئے۔

پراسیکیوٹر راجہ نوید نے عدالت کے سامنے ایف آئی آر پڑھ کر سنائی۔

عدالت نے 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے سماعت 8 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔

خیال رہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف تھانہ سیکریٹریٹ میں مقدمہ درج ہے۔

سماعت کا احوال

قبل ازیں تھانہ سیکرٹریٹ میں پی ٹی رہنما اور وکلاء کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج مقدمے کی سماعت انسداد دہشتگری عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کی۔پی ٹی آئی لیگل ٹیم کے مقدمہ میں نامزد 5 وکلاء کی جانب سے ملک رضوان، راجہ ہارون ایڈووکیٹ و دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔

  وکلاء نے انسداد دہشتگری عدالت نمبر 2 سے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کی۔ پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم کے 5 وکلاء کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور کی۔

مقدمہ میں نامزد پی ٹی آئی لیگل ٹیم کے مرزا عاصم بیگ،سردار مصروف، مرتضی حسین طوری، ملک طارق نون، عتیق الرحمن صدیقی شامل ہیں۔

بعد ازاں عدالت نے کیس میں مزید سماعت 11 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔

Watch Live Public News