لاہور ہائیکورٹ کاسیشن جج اٹک کو جیل سے پرویز الہیٰ کو بازیاب کراکر پیش کرنے کا حکم

لاہور ہائیکورٹ کاسیشن جج اٹک کو جیل سے پرویز الہیٰ کو بازیاب کراکر پیش کرنے کا حکم
الہور: عدالت نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن اٹک کو بیلف مقرر کر تے ہوے اٹک جیل سے پرویز الٰہی کو بازیاب کرا کر پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق جسٹس امجد رفیق نے چوہدری پرویز الٰہی کی اہلیہ قیصرہ الٰہی کی توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی،درخواست گزار کی طرف سے نصر اللہ وڑائچ مختار احمد ،آصف چیمہ ایڈووکیٹس پیش ہوئے۔درخواست میں استدعا کی کہ عدالت ڈی آئی جی انویسٹیگیشن اور ڈی آئی جی آپریشن کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے ۔ عدالت نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن اٹک کو بیلف مقرر کر تے ہوے اٹک جیل سے پرویز الٰہی کو بازیاب کرا کر پیش کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو توہیں عدالت کے نوٹس جاری کرتے ہوے طلب کر لیا۔ لاہور ہائیکورٹ نے کہاکہ بادی النظر میں پولیس افسران نے کریمنل اور سول توہین عدالت کی۔عدالت نے آئی جی کے بیان کی روشنی میں معاملہ کی جوڈیشل اور محکمانہ تحقیقات کا حکم دے دیا ۔ عدالت نے کہا کہ کسی مجسٹریٹ کی اجازت کے بغیر پرویز الٰہی کو اٹھوایا گیا۔ عدالت میں ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خالد اسحاق پیش ہونے اور جواب کے لیے 24 گھنٹے کی مہلت مانگی ۔ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ پرویز الٰہی نے بیک وقت دو مختلف عدالتوں سے رجوع کیا ۔ قانون میں بیک وقت دو عدالتوں سے رجوع کرنے کی گنجائش نہیں ہے ۔حبس بےجا کی درخواست پر مجھے رپورٹ فائل کرنے کے لیے مہلت دی جائے۔ پرویز الٰہی پنجاب حکومت کی تحویل میں نہیں ہیں ۔ عدالت نے آئی جی پنجاب سے استفسار کیا کہ آپ بتائیں کہ پرویز الٰہی کہاں ہیں،اس پر آئی جی نے پنجاب نے کہا کہ مجھے علم نہیں کہ وہ کہاں ہیں ۔عدالت نے کہا کہ میں پرویز الٰہی کی گرفتاری پر کوئی بات نہیں کروں گا، دیکھنا ہے کہ میرے حکم کی تعمیل کیوں نہ ہوئی۔ سردار لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ میں اس کیس کا چشم دید گواہ ہوں، اپنی پوری وکالت میں ایسا واقعہ کبھی نہیں دیکھا،پوری منصوبہ بندی سے ڈی آئی جی کی رضامندی سے یہ واقعہ ہوا ۔آئی جی پنجاب جھوٹ بول رہے ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ میں توہین عدالت شوکاز دوں گا ، فرد جرم کے بعد دفاع کا موقع دے کر سزا دوں گا ۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔