معیشت کی بحالی، آرمی چیف نے رابطے تیز کر دیئے

معیشت کی بحالی، آرمی چیف نے رابطے تیز کر دیئے
پاک فوج کے سربراہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) پروگرام کی بحالی کیلئے سعودی اور یو اے ای کے حکام سے اہم رابطہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آرمی چیف نے دوران گفتگو دونوں دوست ممالک کے حکام سے کہا کہ وہ آئی ایم ایف پروگرام کیلئے پاکستان کی مدد کریں۔ کہا جا رہا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے رابطوں سے پاکستان کو جلد اچھی خبریں ملیں گی۔ یہ بات ذہن میں رہے کہ کچھ دن قبل آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے امریکی نائب وزیر خارجہ سے بھی رابطہ کرکے درخواست کی تھی کہ امریکہ آئی ایم ایف پر ڈیل کیلئے دبائو ڈالے۔ یہ بھی پڑھیں: معیشت کی بحالی کیلئے آرمی چیف کا بڑا اقدام آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے امریکہ سے پاکستان کیلئے قرض کی رقم جلد جاری کرنے کیلئے آئی ایم ایف پر دباؤ ڈالنے کی درخواست کی تھی۔ آرمی چیف نے اس سلسلے میں امریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمین سے ٹیلیفون پر گفتگو کی جس میں انہوں نے کہا کہ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خزانہ آئی ایم ایف پر پاکستان کیلئے تقریباً ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی فوری فراہمی کیلئے دباؤ ڈالے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق گفتگو میں وائٹ ہاؤس سے اپیل کی گئی کہ آئی ایم ایف کے 1.2 ارب ڈالر کے قرضے کا پراسس تیز کیا جائے۔ واضح رہے کہ آئی ایم ایف نے 13 جولائی کو پاکستان کے ساتھ ’اسٹاف لیول معاہدے کی منظوری‘ دی تھی۔ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل سمیت وزیراعظم شہباز شریف بھی کئی بار کہہ چکے ہیں کہ آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ جلد اسٹاف لیول معاہدے کی منظوری دے گا تاہم پاکستان اور آئی ایم ایف کے معاہدے کے باوجود پاکستان کو اب تک قرض کی رقم فراہم نہیں کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ آئی ایم ایف نے1.2 بلین ڈالر پاکستان کو قرض پروگرام کے تحت دینے کی منظوری دی تھی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق آرمی چیف معاشی بحران سے نکلنے کے لیے اس سے قبل خلیجی اور برادر اسلامی ممالک سعودی عرب، یو اے ای کے علاوہ چین اور دیگر دوست ممالک سے بھی رابطے کرککے ان سے تعاون کی درخواست کرچکے ہیں۔ یاد رہے کہ عمران خان حکومت میں آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نیشنل اکنامک کونسل کے ممبر بھی رہے ہیں اور انہوں نے ہمیشہ ملک اورعوام کےمفادات کوسرفہرست رکھا ہے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔