سری لنکن منیجرکو بچانےکی کوشش کرنیوالےملازم کا بیان

سری لنکن منیجرکو بچانےکی کوشش کرنیوالےملازم کا بیان
سیالکوٹ ( پبلک نیوز) سیالکوٹ واقعے میں سری لنکن منیجر کو بچانے کی کوشش کرنے والے ملازم ملک عدنان نے کہا ہے کہ میں پوری قوم اور حکومت کا شکر گزار ہوں۔ پریانتھا ایماندار اور ڈیوٹی کے لحاظ سے سخت تھے۔ ملک عدنان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم میٹنگ کر رہے تھے شور اٹھنے پر باہر گیا۔ مجھے معلوم ہوا کہ انہوں نے کسی کو ڈانٹا ہے۔ جب میں وہاں پہنچا تو چالیس پچاس افراد ان کی جانب اوپر آ رہے ہیں۔ میں پریانتھا کو بچانے کے لئے اوپر بھاگا۔ میرے پہنچنے سے پہلے ہی پریانتھا کے سر اور منہ پر چوٹیں لگی تھیں۔ میں نے وہاں پہنچ کر پریانتھا کے اوپر لیٹ گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں بھی تشدد کا شکار ہوا۔ کمنی کے رولز کو فالو کرتے تھے۔ فیکٹری میں اکثر پوسٹر لگے ہوتے ہیں۔ صفائی کے لئے اتارے بھی جاتے ہیں۔ پریانتھا اردو پڑھنا اور لکھنا بالکل نہیں جانتے تھے۔ ملک کی خاطر جان قربان کرنے کئے تیار ہیں۔ پریانتھا پر حملے کے لئے کچھ ساتھ کی فیکٹریوں اور مقامی لوگ فیکٹری کے دروازے طور کر اندر داخل ہوئے۔ پریانتھا کو بچانے کے لئے میں بہت منت سماجت کی۔ افسوس ہے کہ میں پریانتھا کی جان نہیں بچا سکا۔

Watch Live Public News

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔