ویب ڈیسک : امریکا میں انڈوں کا بحران مزید گہرا۔۔۔۔۔ امریکی ریاست پنسلوانیا میں ہزاروں ڈالر مالیت کے ایک لاکھ انڈے چرا لئے گئے۔۔ شاطر چوروں نے ٹریلر میں گھس کر انڈے غائب کردئیے۔
ایک طرف امریکا بھر میں انڈوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور قلت سے امریکی صارفین پریشان ہیں ۔
تو دوسری جانب انڈہ چور بھی سرگرم ہوگئے ہیں پنسلوانیا کے گرین کیسل کے اینٹرم ٹاؤن شپ بورو سے انڈے فراہم کرنے والی کمپنی پیٹ اینڈ جیری آرگنکس کے ٹریلر سے رات گئے ایک لاکھ انڈے چرا لئے گئے ہیں ، پنسلوانیا اسٹیٹ پولیس مصروف تفتیش ہے اور شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ اگر کسی مشکوک سرگرمی کے بارے میں علم ہو تو پولیس کے نمبر پر اطلاع کریں ۔
پیٹ اینڈ جیری آرگنکس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں اور مسئلے کو جلد از جلد حل کریں گے۔
ریستوران میں ’’ انڈہ سرچارج’’ نافذ
امریکی ریستوران ’وافل ہاؤس‘ نے صارفین کے لیے فی انڈہ 50 سینٹ سرچارج عائد کرنے کا اعلان کیا اور اس فیصلے کو انڈے کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے سے منسلک ایک عارضی سرچارج قرار دیا ہے
امریکا میں انڈوں کی قیمتوں میں دگنا اضافہ
امریکہ کے سپر اسٹورز میں ان دنوں انڈوں کے شیلف خالی نظر آ رہے ہیں جب کہ بعض اسٹورز ایسے بھی ہیں جہاں شہری ایک مخصوص تعداد سے زیادہ انڈے نہیں خرید سکتے۔
امریکی شہری محض انڈوں کی قلت کا ہی سامنا نہیں کررہے بلکہ ان کی قیمتوں میں بھی بہت زیادہ اضافہ ہوچکا ہے اور یہ بھی کہا جارہا ہے کہ اس سال کے آخر تک موجودہ قیمتوں میں 20 فیصد اور اضافہ ہوجائے گا۔
ریگولر سائز کے ایک درجن یعنی بارہ انڈے جو دسمبر2023 دو ڈالر 51 سینٹ کی قیمت پر دستیاب تھے اس وقت 5 ڈالر 99 سینٹ میں مل رہے ہیں جو دگنے سے بھی زیادہ ہے۔
انڈوں کا بحران پیدا کیوں ہوا؟
امریکا میں برڈ فلو کی تشخیص کے بعد امریکی کسانوں نے تقریبا 14 کروڑ مرغیاں ہلاک کردی تھیں۔جس سے نہ صرف انڈوں کی قلت پیدا ہوئی ہےبلکہ ان کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ مرغی کا گوشت اور اس کی دست یابی بھی متاثر ہوئی ہے۔
یادرہے ہر امریکی شہری اوسطا سالانہ 285 انڈے کھاتا ہے اور انڈوں کی قلت ایسے ہی رہی تو لگتا ہے امریکیوں کو ناشتے میں انڈوں کی جگہ کچھ اور کھانا ہوگا