کراچی یونیورسٹی میں لڑکیوں کو ہراساں کرنے والا نیٹ ورک پکڑاگیا

کراچی یونیورسٹی میں لڑکیوں کو ہراساں کرنے والا نیٹ ورک پکڑاگیا
کراچی ( پبلک نیوز) یونیورسٹی میں لڑکیوں کو ہراساں کرنے والا نیٹ ورک پکڑا گیا۔ ایف آئی اے نے رکشے ڈرائیور کو ساتھی سمیت گرفتار کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق رکشہ ڈرائیور یونیورسٹی کے پروفیسر کا ڈرائیور بھی بتایا جاتا ہے۔ اینٹی وائلینٹ کرائم سیل نے کارروائی کرتے ہوئے اغواء برائے تاوان میں ملوث 4 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار ملزمان سندھ بلوچستان میں اغواء کی کارروائیوں میں ملوث ہیں۔ یہ نیٹ ورک مختلف یونیورسٹی میں موجود جوڑوں کی ویڈیو بنا کر بلیک میل کرتا تھا۔ گرفتار ملزموں نے 7 مختلف جوڑوں کو بلیک میل کر کے بھتہ طلب کر لیا۔ گرفتار ملزم لڑکیوں کو اکیلے ملنے پر بھی مجبور کرتے تھے۔ ایف آئی اے موبائل فونز سے مزید ڈیٹا ریکور کر رہے ہیں۔ دوسری جانب کراچی میں اینٹی وائلنٹ کرائم سیل اور سی پی ایل سی بھی ایکشن میں نظر آئی۔ اغواء برائے تاوان میں ملوث 4 ملزم گرفتار کر لیے گئے۔ ملزم سندھ اور بلوچستان میں اغواء کی کارروائیوں میں ملوث ہیں۔ نومبر میں دو کروڑ روپے تاوان کی غرض سے اغواء ہونے والا نوجوان بازیاب کرا لیا۔ ملزموں کے قبضے سے اسلحہ اور گاڑی برآمد ہوئی۔ گروہ کے خلاف کراچی، ٹھٹھہ اور بلوچستان میں مقدمات درج ہیں۔

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔